آپ «کیا جنت البقیع کی شان رفیع ہے» میں ترمیم کر رہے ہیں

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔

اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔

تازہ ترین نسخہ آپ کی تحریر
سطر 1: سطر 1:
شاعر: [[دلو رام کوثری ]]
از [[دلو رام کوثری ]]
 
 


کیا جنت البقیع کی شانِ رفیع ہے
کیا جنت البقیع کی شانِ رفیع ہے
سطر 166: سطر 164:


کیا جنت البقیع کی شانِ رفیع ہے
کیا جنت البقیع کی شانِ رفیع ہے
سب کچھ یہ فاطمہ کا تصدق ہے بے گماں
سب کچھ یہ فاطمہ کا تصدق ہے بے گماں
ورنہ کبھی تھے اس پہ مزارِ یہودیاں
ورنہ کبھی تھے اس پہ مزارِ یہودیاں
قبرِ جنابِ فاطمہ کے چند ہیں نشاں
قبرِ جنابِ فاطمہ کے چند ہیں نشاں
جن میں سے اس جگہ بھی علامت ہے کچھ عیاں
جن میں سے اس جگہ بھی علامت ہے کچھ عیاں
اغلب یہی ہے قبر یہیں ہے بتول کی
اغلب یہی ہے قبر یہیں ہے بتول کی
یا پاس ہے رسول کے بیٹی رسول کی
یا پاس ہے رسول کے بیٹی رسول کی
کیا بضعۃ الرسول کی شانِ جلیل ہے
کیا بضعۃ الرسول کی شانِ جلیل ہے
بابا رسولِ پاک ہے دادا خلیل ہے
بابا رسولِ پاک ہے دادا خلیل ہے
عیسیٰ بھی ایک اُن کی شفا کا علیل ہے
عیسیٰ بھی ایک اُن کی شفا کا علیل ہے
رکھ اعتقاد کیوں تجھے فکرِ دلیل ہے
رکھ اعتقاد کیوں تجھے فکرِ دلیل ہے
نورِ دلِ فلک درِ زہرا کی خاک ہے
نورِ دلِ فلک درِ زہرا کی خاک ہے
پڑھتا درود اس پہ خداوندِ پاک ہے
پڑھتا درود اس پہ خداوندِ پاک ہے
تقطیعِ شعر میں تجھے ہر دم یہی ہے دھن
تقطیعِ شعر میں تجھے ہر دم یہی ہے دھن
مفعولُ فاعلاتُ مفاعیلُ فاعلن
مفعولُ فاعلاتُ مفاعیلُ فاعلن
شاہوں کے وصف و ذکر میں کھوتا ہے کیوں سخن
شاہوں کے وصف و ذکر میں کھوتا ہے کیوں سخن
ہاں آلِ مصطفیٰ کے مناقب ذرا تو سن
ہاں آلِ مصطفیٰ کے مناقب ذرا تو سن
پایا وہ کس نے پایا جو پایا بتول نے
پایا وہ کس نے پایا جو پایا بتول نے
فرمایا کس کو امِّ ابیہا رسول نے
فرمایا کس کو امِّ ابیہا رسول نے
حقّا بہارِ باغِ نبوت ہے فاطمہ
حقّا بہارِ باغِ نبوت ہے فاطمہ
زینت دہِ مقامِ امامت ہے فاطمہ
زینت دہِ مقامِ امامت ہے فاطمہ
کوثر ہے جس کی کسر وہ کثرت ہے فاطمہ
کوثر ہے جس کی کسر وہ کثرت ہے فاطمہ
نقدِ بہائے خلعتِ وحدت ہے فاطمہ
نقدِ بہائے خلعتِ وحدت ہے فاطمہ
توحیدِ کردگار جنابِ بتول ہے
توحیدِ کردگار جنابِ بتول ہے
اصلِ فروع اور وہ فرعِ اصول ہے
اصلِ فروع اور وہ فرعِ اصول ہے
معصومہ ہے کہ حرمتِ حوّا ہے فاطمہ
معصومہ ہے کہ حرمتِ حوّا ہے فاطمہ
دنیا میں شاہزادیِ دنیا ہے فاطمہ
دنیا میں شاہزادیِ دنیا ہے فاطمہ
خاتونِ خلد، مریمِ کبرا ہے فاطمہ
خاتونِ خلد، مریمِ کبرا ہے فاطمہ
صدیقہ ہے بتول ہے زہرا ہے فاطمہ
صدیقہ ہے بتول ہے زہرا ہے فاطمہ
سب عورتوں میں ایسی فضیلت کسی کی ہے
سب عورتوں میں ایسی فضیلت کسی کی ہے
بیٹی نبی کی اور وہ زوجہ علی کی ہے
بیٹی نبی کی اور وہ زوجہ علی کی ہے
ام الحسن ہے، مادرِ شبیرِ خوش شعار
ام الحسن ہے، مادرِ شبیرِ خوش شعار
القصہ وہ ہے جدۂ ساداتِ باوقار
القصہ وہ ہے جدۂ ساداتِ باوقار
کیا مجھ سے اب فضائلِ زہرا کا ہو شمار
کیا مجھ سے اب فضائلِ زہرا کا ہو شمار
خوش جس سے فاطمہ ہے خوش اُس سے ہے کردگار
خوش جس سے فاطمہ ہے خوش اُس سے ہے کردگار
بندی بھی ہے خدا کی وہ، نورِ خدا بھی ہے
بندی بھی ہے خدا کی وہ، نورِ خدا بھی ہے
وہ اشرف النساء بھی ہے خیر النساء بھی ہے
وہ اشرف النساء بھی ہے خیر النساء بھی ہے
بابا ہے وہ کہ ختمِ رسل جس کا ہے لقب
بابا ہے وہ کہ ختمِ رسل جس کا ہے لقب
شوہر امامِ ہر دو سرا، سید العرب
شوہر امامِ ہر دو سرا، سید العرب
بیٹے حسن حسین ہیں، خادم ہیں جن کے سب
بیٹے حسن حسین ہیں، خادم ہیں جن کے سب
جز کارِ خیر جن کو نہ دنیا میں تھی طلب
جز کارِ خیر جن کو نہ دنیا میں تھی طلب
شوہر سخی ہے، خود بھی سخی ہے پسر سخی
شوہر سخی ہے، خود بھی سخی ہے پسر سخی
واللہ فاطمہ کا ہے سب گھر کا گھر سخی
واللہ فاطمہ کا ہے سب گھر کا گھر سخی
آئی ہے کس کو چادرِ تطہیر، یہ کہو
آئی ہے کس کو چادرِ تطہیر، یہ کہو
عفت کا ملک کس کی ہے جاگیر، یہ کہو
عفت کا ملک کس کی ہے جاگیر، یہ کہو
منظور حق کو کس کی ہے توقیر یہ کہو
منظور حق کو کس کی ہے توقیر یہ کہو
بیٹے ہیں کس کے شبر و شبیر یہ کہو
بیٹے ہیں کس کے شبر و شبیر یہ کہو
تکریم کس کی گھر میں جنابِ علی نے کی
تکریم کس کی گھر میں جنابِ علی نے کی
تعظیم کس کی بر سرِ منبر نبی نے کی
تعظیم کس کی بر سرِ منبر نبی نے کی
لکھا ہے یہ کہ جمع تھے اصحابِ باوفا
لکھا ہے یہ کہ جمع تھے اصحابِ باوفا
وحیِ خدا سناتے تھے منبر پہ مصطفیٰ
وحیِ خدا سناتے تھے منبر پہ مصطفیٰ
سِن تین سال کا تھا جنابِ بتول کا
سِن تین سال کا تھا جنابِ بتول کا
مسجد میں کھیلتی ہوئی آئی وہ باصفا
مسجد میں کھیلتی ہوئی آئی وہ باصفا
بیٹی کو آپ دیکھ کے شاداں بڑے ہوئے
بیٹی کو آپ دیکھ کے شاداں بڑے ہوئے
تعظیمِ فاطمہ کے لیے اٹھ کھڑے ہوئے
تعظیمِ فاطمہ کے لیے اٹھ کھڑے ہوئے
اصحاب نے جو دیکھا یہ الفت کا ماجرا
اصحاب نے جو دیکھا یہ الفت کا ماجرا
کی عرض، یا نبی! ہمیں حیرت ہوئی سوا
کی عرض، یا نبی! ہمیں حیرت ہوئی سوا
ابلاغ چھوڑ کر ادبِ فاطمہ کیا
ابلاغ چھوڑ کر ادبِ فاطمہ کیا
گبر و یہود طعن کریں گے یہ برملا
گبر و یہود طعن کریں گے یہ برملا
بے چین اس قدر ہے جو بچوں کے پیار میں
بے چین اس قدر ہے جو بچوں کے پیار میں
تبلیغ کر سکے گا وہ کیا روزگار میں
تبلیغ کر سکے گا وہ کیا روزگار میں
یہ سن کے دُر فشاں ہوئے یوں بادشاہِ دیں
یہ سن کے دُر فشاں ہوئے یوں بادشاہِ دیں
بیٹی سمجھ کے اپنی میں ہرگز اٹھا نہیں
بیٹی سمجھ کے اپنی میں ہرگز اٹھا نہیں
توحیدِ ذوالجلال ہے زہرا یہ بالیقیں
توحیدِ ذوالجلال ہے زہرا یہ بالیقیں
وحدت کا پاس کرنا ہے اک فرضِ مرسلیں
وحدت کا پاس کرنا ہے اک فرضِ مرسلیں
توحیدِ حق کا دل پہ اثر جب بڑا ہوا
توحیدِ حق کا دل پہ اثر جب بڑا ہوا
احکامِ وحی چھوڑ کے میں اٹھ کھڑا ہوا
احکامِ وحی چھوڑ کے میں اٹھ کھڑا ہوا
پیدا بزرگ ہوں گے وہ بطنِ بتول سے
پیدا بزرگ ہوں گے وہ بطنِ بتول سے
دنیا کو پاک صاف کریں گے جہول سے
دنیا کو پاک صاف کریں گے جہول سے
ماہر وہ ہوں گے جملہ فروع و اصول میں
ماہر وہ ہوں گے جملہ فروع و اصول میں
کام اُن کو ہو گا دینِ خدا و رسول سے
کام اُن کو ہو گا دینِ خدا و رسول سے
سر کو کٹا کے دین کو قائم کریں گے وہ
سر کو کٹا کے دین کو قائم کریں گے وہ
اور بھوکے پیاسے راہِ خدا میں مریں گے وہ
اور بھوکے پیاسے راہِ خدا میں مریں گے وہ
یہ رمز سن کے ہو گئے اصحاب مطمئن
یہ رمز سن کے ہو گئے اصحاب مطمئن
پڑھنے لگے درود جوان اور سب مُسِن
پڑھنے لگے درود جوان اور سب مُسِن
کہتے تھے بار بار یہی حور و انس و جن
کہتے تھے بار بار یہی حور و انس و جن
صلِّ علیٰ محمد و آلِ محمدٍ‌
صلِّ علیٰ محمد و آلِ محمدٍ‌
یہ جس کی ہے ثنا وہ سپردِ بقیع ہے
یہ جس کی ہے ثنا وہ سپردِ بقیع ہے
کیا جنت البقیع کی شانِ رفیع ہے
کیا جنت البقیع کی شانِ رفیع ہے
ہوگا جو روزِ حشر زمانے میں آشکار
ہوگا جو روزِ حشر زمانے میں آشکار
سب کو ملے گا حکمِ خداوندِ روزگار
سب کو ملے گا حکمِ خداوندِ روزگار
سب اپنی اپنی آنکھیں کریں بند ایک بار
سب اپنی اپنی آنکھیں کریں بند ایک بار
اٹھتی ہے اپنی قبر سے زہرائے باوقار
اٹھتی ہے اپنی قبر سے زہرائے باوقار
جب تک نہ یہ بہشت میں پہنچے بقیع سے
جب تک نہ یہ بہشت میں پہنچے بقیع سے
کھولے نہ کوئی آنکھ، شریف و وضیع سے
کھولے نہ کوئی آنکھ، شریف و وضیع سے
القصہ اٹھ کے فاطمہ اپنے مزار سے
القصہ اٹھ کے فاطمہ اپنے مزار سے
یوں پھر کرے گی عرض وہ پروردگار سے
یوں پھر کرے گی عرض وہ پروردگار سے
بہتر بقیع مجھ کو ہے باغ و بہار سے
بہتر بقیع مجھ کو ہے باغ و بہار سے
محفوظ یاں رہی ہوں عذابِ فشار سے
محفوظ یاں رہی ہوں عذابِ فشار سے
چھوڑوں گی میں نہ اس کو مجھے اس سے پیار ہے
چھوڑوں گی میں نہ اس کو مجھے اس سے پیار ہے
آئندہ تو خدا ہے تجھے اختیار ہے
آئندہ تو خدا ہے تجھے اختیار ہے
فرمائے گا خدا تری عرضی قبول کی
فرمائے گا خدا تری عرضی قبول کی
بیٹی ہے تو ہمارے محمد رسول کی
بیٹی ہے تو ہمارے محمد رسول کی
پھر حکمِ حق یہ ہوگا نہیں بات طول کی
پھر حکمِ حق یہ ہوگا نہیں بات طول کی
جنت ملے بقیع سے خاطر بتول کی
جنت ملے بقیع سے خاطر بتول کی
تختہ ریاضِ خلد کا ارضِ بقیع ہے
تختہ ریاضِ خلد کا ارضِ بقیع ہے
کیا جنت البقیع کی شانِ رفیع ہے
کیا جنت البقیع کی شانِ رفیع ہے
براہ کرم اس بات کا خیال رکھیں کہ نعت کائنات میں آپ کی جانب سے کی جانے والی تمام ترمیموں میں دیگر صارفین بھی حذف و اضافہ کر سکتے ہیں۔ اگر آپ اپنی تحریر کے ساتھ اس قسم کے سلوک کے روادار نہیں تو براہ کرم اسے یہاں شائع نہ کریں۔
نیز اس تحریر کو شائع کرتے وقت آپ ہم سے یہ وعدہ بھی کر رہے ہیں کہ اسے آپ نے خود لکھا ہے یا اسے دائرہ عام یا کسی آزاد ماخذ سے یہاں نقل کر رہے ہیں (تفصیلات کے لیے نعت کائنات:حقوق تصانیف ملاحظہ فرمائیں)۔ براہ کرم اجازت کے بغیر کسی کاپی رائٹ شدہ مواد کو یہاں شائع نہ کریں۔
منسوخ معاونت برائے ترمیم (نئی ونڈو میں کھولیں)