آپ «ڈاکٹر راہی فدائی کی نعتوں میں آلِ رسول کا تذکرہ - ڈاکٹر سید منیر محی الدین قادری» میں ترمیم کر رہے ہیں

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔

اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔

تازہ ترین نسخہ آپ کی تحریر
سطر 1: سطر 1:
[[ملف:  Dabastan_e_naat.jpg | دبستان نعت ۔ شمارہ نمبر 2]]
ڈاکٹر سیّد منیر محی الدین قادری ( آندھرا پردیش)


{{ ٹکر 1 }}
ڈاکٹر راہی ؔفدائی کی نعتوں میں


مضمون نگار: [[ منیر محی الدین | ڈاکٹر سیّد منیر محی الدین قادری ( آندھرا پردیش) ]]
آلِ رسول ﷺکا تذکرہ  
 
مطبوعہ: [[ دبستان نعت ۔ شمارہ نمبر 2]]
 
=== ڈاکٹر راہی ؔفدائی کی نعتوں میں آلِ رسول ﷺکا تذکرہ ===


’’درودِ پاک ‘‘ وہ مقدس ذکر ہے جس میں بندہ تو کجا بلکہ ربّ العالمین ِ ،خالقِ کائنات کی ذاتِ والا صفات جیسی مقدس ہستی بھی شامل ہے۔ بات یہاں تک ختم نہ ہوئی بلکہ ربّ کائنات نے فرشتوں جیسی حقیقی مطیع و فرمانبردار مخلوق کو بھی شامل کرکے اس بات کا بلند و بالا اعلان کیا کہ یاَ اَیّھَا الّذِنَ اٰمَنُوا صلّوا عَلَیہ وَ سَلِّمُو ا تَسلَیما۔ اے وہ لوگو! جو خدا پر ایمان لائے ہوئے تم حضرت محمد مصطفی ﷺ کی ذاتِ با برکات پر نہ صرف درودِ پاک پڑھو بلکہ مکمل سلام کے ہدیہ کو بھیجو۔ یہ حُکم ِ خدا وندی ہے اس میں بندہ کو اختیار نہیں کہ وہ چاہے تو اس مقدس ذکرِ پاک میں شامل رہے یا نہ رہے۔ یہاں فرمان ِ خدا واندی کو کہیں ایسا نہ سمجھو کہ اس مقدس ذکر میں تم اکیلے ہو بلکہ خدائے تعالیٰ اور اس کے فرشتے جیسی مخلوق بھی شامل ہے۔  
’’درودِ پاک ‘‘ وہ مقدس ذکر ہے جس میں بندہ تو کجا بلکہ ربّ العالمین ِ ،خالقِ کائنات کی ذاتِ والا صفات جیسی مقدس ہستی بھی شامل ہے۔ بات یہاں تک ختم نہ ہوئی بلکہ ربّ کائنات نے فرشتوں جیسی حقیقی مطیع و فرمانبردار مخلوق کو بھی شامل کرکے اس بات کا بلند و بالا اعلان کیا کہ یاَ اَیّھَا الّذِنَ اٰمَنُوا صلّوا عَلَیہ وَ سَلِّمُو ا تَسلَیما۔ اے وہ لوگو! جو خدا پر ایمان لائے ہوئے تم حضرت محمد مصطفی ﷺ کی ذاتِ با برکات پر نہ صرف درودِ پاک پڑھو بلکہ مکمل سلام کے ہدیہ کو بھیجو۔ یہ حُکم ِ خدا وندی ہے اس میں بندہ کو اختیار نہیں کہ وہ چاہے تو اس مقدس ذکرِ پاک میں شامل رہے یا نہ رہے۔ یہاں فرمان ِ خدا واندی کو کہیں ایسا نہ سمجھو کہ اس مقدس ذکر میں تم اکیلے ہو بلکہ خدائے تعالیٰ اور اس کے فرشتے جیسی مخلوق بھی شامل ہے۔  
سطر 20: سطر 16:


آلِ رسول ﷺ کی اہمیت و افادیت کو خدا وندِ تعالیٰ نے نہ صرف درودِ پاک کے ذکر میں شامل رکھا ہے بلکہ نماز جیسی عبادت میں بالخصوص ’’ تشہد ‘‘ میں بھی درودِ پاک کو شامل کرکے ’’ درودِ ابراہیم ‘‘ کا نام دیا ہے۔ لفظِ صلِّ اور لفظِ بارک دونوں الفاظ کا ذکر علاحدہ علاحدہ شکل میں بیان کرکے نبی پاک ﷺ کی ذاتِ والا صفات کے ساتھ ساتھ آپ ﷺ کی آلِ اطہر کو نماز جیسی عبادت میں شامل کر کے قیامت تک کے لئے اس سلسلہ کو قائم و دائم کر دیا۔  
آلِ رسول ﷺ کی اہمیت و افادیت کو خدا وندِ تعالیٰ نے نہ صرف درودِ پاک کے ذکر میں شامل رکھا ہے بلکہ نماز جیسی عبادت میں بالخصوص ’’ تشہد ‘‘ میں بھی درودِ پاک کو شامل کرکے ’’ درودِ ابراہیم ‘‘ کا نام دیا ہے۔ لفظِ صلِّ اور لفظِ بارک دونوں الفاظ کا ذکر علاحدہ علاحدہ شکل میں بیان کرکے نبی پاک ﷺ کی ذاتِ والا صفات کے ساتھ ساتھ آپ ﷺ کی آلِ اطہر کو نماز جیسی عبادت میں شامل کر کے قیامت تک کے لئے اس سلسلہ کو قائم و دائم کر دیا۔  
{{ ٹکر 10 }}


راقم الحروف کے خیال میں ’ ’ نعتِ پاک ‘‘ جیسے مقدس نورانی تذکرہ میں آپ کی آل ِاطہار کا ذکر کرنا بھی بڑی اہمیت کا حامل نظر آتا ہے۔نعت پاک کا وہ حصہ جس میں آلِ اطہار کی فضیلت بیان کی گئی ہو گویا کہ وہ فرمان ِ خدا وندی کے عین مطابق ہوگا۔ اور بعض نعت گو حضرات بھی اس کی پیروی کرتے نظر آتے ہیں۔ یہی ان کی انفرادی خصوصیت ہے۔ اور اسی نکتہ کو راقم نے عام قاری کے سامنے ظاہر کرنے کی کوشش کی ہے۔  
راقم الحروف کے خیال میں ’ ’ نعتِ پاک ‘‘ جیسے مقدس نورانی تذکرہ میں آپ کی آل ِاطہار کا ذکر کرنا بھی بڑی اہمیت کا حامل نظر آتا ہے۔نعت پاک کا وہ حصہ جس میں آلِ اطہار کی فضیلت بیان کی گئی ہو گویا کہ وہ فرمان ِ خدا وندی کے عین مطابق ہوگا۔ اور بعض نعت گو حضرات بھی اس کی پیروی کرتے نظر آتے ہیں۔ یہی ان کی انفرادی خصوصیت ہے۔ اور اسی نکتہ کو راقم نے عام قاری کے سامنے ظاہر کرنے کی کوشش کی ہے۔  
سطر 30: سطر 24:


’’جمالِ جلال ‘‘ کو دو حصّوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ حصّہ اوّل میں ’’ جمالِ یزدانی و انوار مدنی‘‘ اور حصّہ دوم میں ’’ انوار روحانی ‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔ حصّہ اوّل میں تقریباً اٹھائیس نعتیں موجود ہیں کہیں بھی کسی بھی جگہ آپ نے آلِ رسول ﷺ کا تذکرہ نہیں کیا ہے۔ جناب قمر ؔ امینی کا لکھا ہوا نعتوں کا مجموعہ ’’ کشکولِ کرم ‘‘ مطبوعہ ۲۰۱۷؁ء میرے سامنے موجود ہے جس میں تقریباً اٹھتر نعتیں موجود ہیں ان تمام نعوت میں آپ نے کہیں بھی آل ِ رسول ﷺ کی فضیلت پر کوئی ایک شعر نہیں کہا ہے۔ اس کے علاوہ آپ نے اٹھاون قطعات پیارے نبی ﷺ کی شان میں لکھے ہیں اُن میں بھی آلِ رسول ﷺ کا تذکرہ نہیں کیا گیا ہے ۔
’’جمالِ جلال ‘‘ کو دو حصّوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ حصّہ اوّل میں ’’ جمالِ یزدانی و انوار مدنی‘‘ اور حصّہ دوم میں ’’ انوار روحانی ‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔ حصّہ اوّل میں تقریباً اٹھائیس نعتیں موجود ہیں کہیں بھی کسی بھی جگہ آپ نے آلِ رسول ﷺ کا تذکرہ نہیں کیا ہے۔ جناب قمر ؔ امینی کا لکھا ہوا نعتوں کا مجموعہ ’’ کشکولِ کرم ‘‘ مطبوعہ ۲۰۱۷؁ء میرے سامنے موجود ہے جس میں تقریباً اٹھتر نعتیں موجود ہیں ان تمام نعوت میں آپ نے کہیں بھی آل ِ رسول ﷺ کی فضیلت پر کوئی ایک شعر نہیں کہا ہے۔ اس کے علاوہ آپ نے اٹھاون قطعات پیارے نبی ﷺ کی شان میں لکھے ہیں اُن میں بھی آلِ رسول ﷺ کا تذکرہ نہیں کیا گیا ہے ۔
{{ ٹکر 11 }}


بڑے خوش نصیب ہیں وہ نعت گو حضرات جنکی نعتوں میں درودِ پاک کے دونوں اجزأ۔ ذکرِ نبی پاک ﷺ اور آل ِ رسول ﷺ کی فضیلت کو بیان کیا گیا ہو۔ اُن خوش نصیب نعت خواں حضرات میں راقم الحروف کو بھی شامل ہونے کی سعادت حاصل ہے ملاحظہ کیجئے۔  ؎
بڑے خوش نصیب ہیں وہ نعت گو حضرات جنکی نعتوں میں درودِ پاک کے دونوں اجزأ۔ ذکرِ نبی پاک ﷺ اور آل ِ رسول ﷺ کی فضیلت کو بیان کیا گیا ہو۔ اُن خوش نصیب نعت خواں حضرات میں راقم الحروف کو بھی شامل ہونے کی سعادت حاصل ہے ملاحظہ کیجئے۔  ؎
سطر 74: سطر 66:


( ص ۱۹۴)
( ص ۱۹۴)
{{ ٹکر 12 }}


ڈاکٹر راہی ؔ فدائی کے نعتیہ مجموعہ میں ایک ’’ سلام ‘‘ مبارک بھی بڑے اہتمام کے ساتھ پیش کیا گیا ہے۔ مذکورہ شعر میں آپ کا سلام آل ِ رسول کی عظمت پر خُلوص بھرا دکھائی دیتا ہے۔ راہیؔ فدائی نے آپ ﷺ کے اصحابِ کرام جنہوں نے اسلام کے لیے خالص قربانیاں پیش کی ہیںان کا ذکر کرتے ہوئے بالخصوص آپ کی آلِ اطہار میں حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بقائے اسلام کے لئے جو قربانیاں پیش فرمائی ہیں ان کی وضاحت کی ہے۔ اس کے علاوہ آپ نے اس بات کا بھی اقرار کیا ہے کہ انہیں کے احسان کی بدولت آج مذہبِ اسلام زندہ و پائندہ ہے۔  
ڈاکٹر راہی ؔ فدائی کے نعتیہ مجموعہ میں ایک ’’ سلام ‘‘ مبارک بھی بڑے اہتمام کے ساتھ پیش کیا گیا ہے۔ مذکورہ شعر میں آپ کا سلام آل ِ رسول کی عظمت پر خُلوص بھرا دکھائی دیتا ہے۔ راہیؔ فدائی نے آپ ﷺ کے اصحابِ کرام جنہوں نے اسلام کے لیے خالص قربانیاں پیش کی ہیںان کا ذکر کرتے ہوئے بالخصوص آپ کی آلِ اطہار میں حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بقائے اسلام کے لئے جو قربانیاں پیش فرمائی ہیں ان کی وضاحت کی ہے۔ اس کے علاوہ آپ نے اس بات کا بھی اقرار کیا ہے کہ انہیں کے احسان کی بدولت آج مذہبِ اسلام زندہ و پائندہ ہے۔  


بحیثیت مجموعی ڈاکٹر راہی ؔفدائی نے آلِ رسول ﷺ کے مبارک تذکرہ سے نعتوں میں ایک ایسی خوبی پیدا کر دی ہے کہ جس کی تابناکی عاشقانِ رسول ﷺ کے قلوب کو جِلا بخشتی ہوئی نظر آتی ہے۔ جس کی کرنیں ہر عاشقِ رسول ﷺ کے قلب و ذہن کو روشن و منور کرتی دکھائی دیتی ہیں۔ خدا کرے کہ اس طرح نہ صرف ’’ دبستانِ نعت ‘‘ میں اپنا نام درج کراوئیں بلکہ پیارے نبی ﷺکے ’’سچے نعت خواں ‘‘ کے زمرے میں اپنے آپ کو شامل کر لیں۔ تاکہ دامنِ رسول میں انہیں تھوڑی سی جگہ مل جائے۔ اور جنت میں نعت خوانی سے بھی سرفراز ہو جائیں۔ آمین ثمّ آمین۔ فَدَاکَ اَبِی و اُمّیِ یا رَسُول اللّہ ﷺ۔
بحیثیت مجموعی ڈاکٹر راہی ؔفدائی نے آلِ رسول ﷺ کے مبارک تذکرہ سے نعتوں میں ایک ایسی خوبی پیدا کر دی ہے کہ جس کی تابناکی عاشقانِ رسول ﷺ کے قلوب کو جِلا بخشتی ہوئی نظر آتی ہے۔ جس کی کرنیں ہر عاشقِ رسول ﷺ کے قلب و ذہن کو روشن و منور کرتی دکھائی دیتی ہیں۔ خدا کرے کہ اس طرح نہ صرف ’’ دبستانِ نعت ‘‘ میں اپنا نام درج کراوئیں بلکہ پیارے نبی ﷺکے ’’سچے نعت خواں ‘‘ کے زمرے میں اپنے آپ کو شامل کر لیں۔ تاکہ دامنِ رسول میں انہیں تھوڑی سی جگہ مل جائے۔ اور جنت میں نعت خوانی سے بھی سرفراز ہو جائیں۔ آمین ثمّ آمین۔ فَدَاکَ اَبِی و اُمّیِ یا رَسُول اللّہ ﷺ۔
=== مزید دیکھیے ===
{{باکس رسائل و جرائد }}
{{ ٹکر 1 }}
{{ باکس 1 }}
براہ کرم اس بات کا خیال رکھیں کہ نعت کائنات میں آپ کی جانب سے کی جانے والی تمام ترمیموں میں دیگر صارفین بھی حذف و اضافہ کر سکتے ہیں۔ اگر آپ اپنی تحریر کے ساتھ اس قسم کے سلوک کے روادار نہیں تو براہ کرم اسے یہاں شائع نہ کریں۔
نیز اس تحریر کو شائع کرتے وقت آپ ہم سے یہ وعدہ بھی کر رہے ہیں کہ اسے آپ نے خود لکھا ہے یا اسے دائرہ عام یا کسی آزاد ماخذ سے یہاں نقل کر رہے ہیں (تفصیلات کے لیے نعت کائنات:حقوق تصانیف ملاحظہ فرمائیں)۔ براہ کرم اجازت کے بغیر کسی کاپی رائٹ شدہ مواد کو یہاں شائع نہ کریں۔
منسوخ معاونت برائے ترمیم (نئی ونڈو میں کھولیں)