ڈاکٹر راہی فدائی کی نعتوں میں آلِ رسول کا تذکرہ - ڈاکٹر سید منیر محی الدین قادری

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

دبستان نعت ۔ شمارہ نمبر 2

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png

مضمون نگار: ڈاکٹر سیّد منیر محی الدین قادری ( آندھرا پردیش)

مطبوعہ: دبستان نعت ۔ شمارہ نمبر 2

ڈاکٹر راہی ؔفدائی کی نعتوں میں آلِ رسول ﷺکا تذکرہ[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

’’درودِ پاک ‘‘ وہ مقدس ذکر ہے جس میں بندہ تو کجا بلکہ ربّ العالمین ِ ،خالقِ کائنات کی ذاتِ والا صفات جیسی مقدس ہستی بھی شامل ہے۔ بات یہاں تک ختم نہ ہوئی بلکہ ربّ کائنات نے فرشتوں جیسی حقیقی مطیع و فرمانبردار مخلوق کو بھی شامل کرکے اس بات کا بلند و بالا اعلان کیا کہ یاَ اَیّھَا الّذِنَ اٰمَنُوا صلّوا عَلَیہ وَ سَلِّمُو ا تَسلَیما۔ اے وہ لوگو! جو خدا پر ایمان لائے ہوئے تم حضرت محمد مصطفی ﷺ کی ذاتِ با برکات پر نہ صرف درودِ پاک پڑھو بلکہ مکمل سلام کے ہدیہ کو بھیجو۔ یہ حُکم ِ خدا وندی ہے اس میں بندہ کو اختیار نہیں کہ وہ چاہے تو اس مقدس ذکرِ پاک میں شامل رہے یا نہ رہے۔ یہاں فرمان ِ خدا واندی کو کہیں ایسا نہ سمجھو کہ اس مقدس ذکر میں تم اکیلے ہو بلکہ خدائے تعالیٰ اور اس کے فرشتے جیسی مخلوق بھی شامل ہے۔

’’درودِ پاک ‘‘ کی اہمیت و افادیت کا واضح پہلو ہر کلمہ گو افراد کے سامنے ظاہر ہونے لگا۔ اب ہم درودِ پاک کے مفہوم کو دو حصوں میں تقسیم کرتے ہیں۔ پہلا حصہ۔ اَلّلھُمَّ صَلِّ عَلیٰ سَیّد ِنَا مُحَمّد اے اللہ میں اپنے سردارو آقا حضرت محمد ﷺ پر درود بھیج رہا ہوں۔ اور دوسرا حصہ وَ عَلیٰ آلِ سَیّد ِنَا مُحمّد وّ بَارِک وَ سَلّم۔ اے اللہ آپ ﷺ کی آل (مبارک ) پر بھی درود و سلام اور برکت نازل فرما۔

درود ِ پاک کا مبارک سلسلہ پیارے نبی آقا ﷺ کی ذات ِمبارکہ پر ہی قائم نہ ہوا بلکہ آپ کی ذاتِ والا صفات کی آلِ اطہار پر بھی جاری و ساری ہے۔ اب یہاں معلوم ہوا کہ یہ دونوں درودِ پاک کے اجزأ ایک دوسرے کے ساتھ لازم و ملزوم ہیں۔ اور وہ ایک دوسرے کے ساتھ اس طرح جُڑے ہوئے ہیں کہ قیامت تک اس میں نہ ترمیم ہوگی اور نہ ہی اضافہ بلکہ یوں کہنا بے جا نہ ہوگا کہ درودِ پاک کے مقدس الفاظ ایک ساتھ اس طرح جُڑے ہوئے ہیں جس طرح کلمہ ٔ طیبہ کے دونوں اجزاء جُڑے ہوئے ہیں۔

درودِ پاک کا ذکر اُس وقت مکمل ہوگا جبکہ درودِ پاک بھیجنے والا آپ ﷺ کی ذاتِ مبارکہ کے ساتھ ساتھ آپ ﷺ کی ’’ آلِ اطہار ‘‘ پر بھی درود بھیجا کرے۔ اب یہاں قابلِ غور نکتہ یہ ہے کہ پیارے نبی ﷺ کی ذاتِ مبارکہ کے ساتھ ساتھ آپ کی آلِ مبارکہ پر بھی درودِ پاک بھیجا جائے۔ آپ ﷺ کی آلِ اطہار کی فضیلت و اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ پیارے نبی ﷺ کے نام ِ مبارک کے ساتھ ساتھ آپ کی آل اطہار کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔

مذکورہ نکتہ کو سامنے رکھتے ہوئے راقم الحروف نے عاشقانِ رسول ﷺ اور قارئین کرام کی توجہ کو مبذول کروانا چاہتا ہے کہ جو بھی عاشقانِ رسول ﷺ اور عام امتی درودِ پاک کے مقدس ذکر میں شامل ہونا چاہتے ہیں ان کے لئے ضروری ہے کہ آپ ﷺ کی آلِ مبارکہ کو بھی شامل کر لیا جائے۔ درودِ پاک کا یہ مبارک سلسلہ نہ صرف آج بلکہ قیامت تک کے لئے قائم و دائم رہے گا۔ اس میں کوئی شک نہیں اور نہ ہی شک و شبہ کہ گنجائش رہے گی بلکہ یقینِ کامل کے ساتھ کہا جا سکتا ہے کہ یہ سلسلہ تا قیامت جاری رہے گا۔

آلِ رسول ﷺ کی اہمیت و افادیت کو خدا وندِ تعالیٰ نے نہ صرف درودِ پاک کے ذکر میں شامل رکھا ہے بلکہ نماز جیسی عبادت میں بالخصوص ’’ تشہد ‘‘ میں بھی درودِ پاک کو شامل کرکے ’’ درودِ ابراہیم ‘‘ کا نام دیا ہے۔ لفظِ صلِّ اور لفظِ بارک دونوں الفاظ کا ذکر علاحدہ علاحدہ شکل میں بیان کرکے نبی پاک ﷺ کی ذاتِ والا صفات کے ساتھ ساتھ آپ ﷺ کی آلِ اطہر کو نماز جیسی عبادت میں شامل کر کے قیامت تک کے لئے اس سلسلہ کو قائم و دائم کر دیا۔


"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659

راقم الحروف کے خیال میں ’ ’ نعتِ پاک ‘‘ جیسے مقدس نورانی تذکرہ میں آپ کی آل ِاطہار کا ذکر کرنا بھی بڑی اہمیت کا حامل نظر آتا ہے۔نعت پاک کا وہ حصہ جس میں آلِ اطہار کی فضیلت بیان کی گئی ہو گویا کہ وہ فرمان ِ خدا وندی کے عین مطابق ہوگا۔ اور بعض نعت گو حضرات بھی اس کی پیروی کرتے نظر آتے ہیں۔ یہی ان کی انفرادی خصوصیت ہے۔ اور اسی نکتہ کو راقم نے عام قاری کے سامنے ظاہر کرنے کی کوشش کی ہے۔

وہ نعت گو حضرات قابلِ مبارک و لائقِ ستائش ہوتے ہیں جنہوں نے آپ ﷺ کے مبارک و مسعود تذکرہ اور آپ ﷺ کے جملہ اخلاق و عادات و معجز ات کے ساتھ ساتھ آپ کی آلِ اطہار کی فضیلت کو بھی بیان کیا ہو۔ راقم کو اس بات کا شدّت کے ساتھ احساس ہونے لگا کہ کیوں نہ مختلف نعت گو شعرأ کی نعتوں میں آلِ اطہار کے تذکرہ کی وضاحت کی جائے۔ اس سلسلہ میں راقم نے شہر کڈپہ کے نعت گو شعرأ کی نعت گوئی میں آلِ رسول ﷺ کے تذکرہ کو تلاشنے کی کوشش کی ہے۔تاکہ عام قاری کے سامنے آلِ رسول ﷺ کی اہمیت و افادیت کو اُجاگر کیا جاسکے۔

راقم کے سامنے اس وقت شہر کڈپہ کے چار شعرأ شکیل احمد شکیلؔ، ش۔م۔ہاشم، ن۔م۔جالب اور ستارؔ فیضی کا مجموعہ ٔ کلام ’’ سرور کونین ‘‘ ﷺ مطبوعہ ۲۰۱۲ء موجود ہے۔ راقم نے ہر ایک شاعر کی نعت میں ذکر ِ آلِ رسول ﷺ کو تلاشا کہیں بھی کسی بھی نعت شریف میں آلِ رسول ﷺ کا تذکرہ نہیں کیا گیا ہے۔ شہر کڈپہ کے ایک اور قدیم شاعر پروفیسر محمد جلال الدین جلال ؔ کڈپوی( مرحوم ) کا ایک شعری مجموعہ ’’ جمالِ جلال ‘‘ ( مطبوعہ پاسبان آفسیٹ پریس ، بنگلور) سے شائع ہوا ہے لیکن اس تصنیف میں کہیں بھی سنِ طباعت موجود نہیں ہے۔

’’جمالِ جلال ‘‘ کو دو حصّوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ حصّہ اوّل میں ’’ جمالِ یزدانی و انوار مدنی‘‘ اور حصّہ دوم میں ’’ انوار روحانی ‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔ حصّہ اوّل میں تقریباً اٹھائیس نعتیں موجود ہیں کہیں بھی کسی بھی جگہ آپ نے آلِ رسول ﷺ کا تذکرہ نہیں کیا ہے۔ جناب قمر ؔ امینی کا لکھا ہوا نعتوں کا مجموعہ ’’ کشکولِ کرم ‘‘ مطبوعہ ۲۰۱۷؁ء میرے سامنے موجود ہے جس میں تقریباً اٹھتر نعتیں موجود ہیں ان تمام نعوت میں آپ نے کہیں بھی آل ِ رسول ﷺ کی فضیلت پر کوئی ایک شعر نہیں کہا ہے۔ اس کے علاوہ آپ نے اٹھاون قطعات پیارے نبی ﷺ کی شان میں لکھے ہیں اُن میں بھی آلِ رسول ﷺ کا تذکرہ نہیں کیا گیا ہے ۔


"نعت کائنات"پر غیر مسلم شعراء کی شاعری کے لیے بھی صفحات تشکیل دیے گئے ہیں ۔ ملاحظہ فرمائیں : غیر مسلم شعراء کی نعت گوئی

بڑے خوش نصیب ہیں وہ نعت گو حضرات جنکی نعتوں میں درودِ پاک کے دونوں اجزأ۔ ذکرِ نبی پاک ﷺ اور آل ِ رسول ﷺ کی فضیلت کو بیان کیا گیا ہو۔ اُن خوش نصیب نعت خواں حضرات میں راقم الحروف کو بھی شامل ہونے کی سعادت حاصل ہے ملاحظہ کیجئے۔ ؎

بہاریں دین کی پھیلائے ہے گلشن محمد ﷺ کا

بڑا ہی پُر فضا ہے دیکھئے آنگن محمد ﷺ کا

راقم نے مذکورہ شعر میں ’’ گلشن ‘‘ اور’’ آنگن ‘‘ دونوں الفاظ کے ذریعہ آل رسول ﷺ کی اہمیت و فضیلت کو بیان کرنے کی سعادت حاصل کی ہے۔ اس طرح احقر کا نام اُن خوش نصیب نعت گوشعرأ کی فہرست میں شامل ہو گیا جنہوں نے اپنی نعتوں میں آل رسول ﷺ کا تذکرہ کرکے صنف نعت میں تنوع پیداکیا۔ آیئے اب ہم ایک اور خوش نصیب نعت گو شاعر جناب ڈاکٹر راہیؔ فدائی کڈپوی کا نام لیتے ہیں جن کی نعتوں کا مجموعہ ’’ ناعت و منعوت ‘‘ ۲۰۱۴؁ء میں شائع ہوا جس میں تقریباً ساٹھ نعت شریف موجود ہیں۔ راقم نے ان کی جملہ نعتوں کو پڑھنے کے بعد پانچ ایسے اشعار کو تلاشنے کی کوشش کی ہے جن میں ذکرآلِ رسول ﷺ کو بڑے احسن پیرائے میں پیش کیاہے۔ جن کی تفصیلات حسبِ ذیل اشعار میں ملاحظ کیجئے۔ ؎

رہو گے نعتِ نسبت سے سرفراز ضرور

غلام آل ’’بشیر‘‘ و ’’نذیر‘‘ ہوجاؤ

( ص ۱۴۱)

مذکورہ شعر میں شاعر نے پہلے مصرعہ میں اس بات کا اقرار کیا ہے کہ جو لوگ نعت شریف لکھتے ہیں اُن پر پیارے نبی ﷺ کا کرم ضرور ہوگا ، آپ کے فیض و کرم سے نعت گو شاعر ضرور سرفراز ہوگا۔ دوسرے مصرعے میں وہ تمام امّت مسلمہ کو اس بات کی طرف متوجہ کرتے ہیں کہ اگر تم امّت رسول ﷺ میں بلند مقام و مرتبہ حاصل کرنا چاہتے ہو تو پیارے نبی آقا ﷺ آپ کا لقب ’’ بشیر ‘‘ (خوش خبری دینے والا ) اور ’’ نذیر ‘‘ ( نا فرمانوں کو عذابِ خداوندی سے ڈرانے والا ) بھی ہے، لہٰذا آپ ﷺ کی غلامی کے شرف کو حاصل کرو۔

راقم کے خیال میں مذکورہ شعر عصرِ حاضر کے مسلمانوں کو ایک لائحۂ عمل پیش کرتا ہے جنہوں نے اپنے آپ کو مختلف عقیدوں کے خانوں میں بانٹ رکھا ہے۔ چنانچہ راہی ؔ فدائی ایک اور شعر میں رقم طرازہیں۔ ؎

حقدار وہی آپ کے الطاف و کرم کا

جو آل سے کرتا ہے وفا احمد مختار کا

ا س شعر میں شاعر نے بالکل واضح طور پر کہا ہے کہ وہی مسلمان نبیِ اکرم ﷺ کے الطاف و کرم کے حق دار ہوتے ہیںجو آپ ﷺ کی آلِ اظہار سے وفا کرتے ہیں۔

تا ابد باقی رہے گی عظمت آلِ رسول کی

کس قدر اعلیٰ ہے نسبت سرورِ کونین کی

مذکورہ شعر میں ڈاکٹر راہی ؔ نے اس بات کا اقرار کیا ہے کہ آلِ رسول ﷺ کی عظمت تا قیامت باقی رہے گی اس کا تعلق آپ ﷺ کی نسبتِ مبارک کی وجہ سے ہے۔ یہ بات روزِ روشن کی طرح واضح ہو چکی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے’’ درودِ ابراہیم ‘‘ میں آلِ رسول ﷺ کے تذکرہ کو شامل کرکے قیامت تک کے لئے درودِ پاک کے مبارک سلسلہ کو جاری و ساری رکھا۔ ؎

محترم، محتشم، مختنم، مغتنم

رب کے نورِ نظر اہلِ آل آپ ﷺ کے

مذکورہ شعر میں راہیؔ نے اِس بات کا اعتراف کیا ہے کہ آلِ رسول ﷺ کا مقام و مرتبہ اِس قدر بلند و بالا ہے کہ آپ کی ﷺ آل قابلِ احترام ہے اور وہ عزت وعظمت کا درجہ رکھنے والی ہے اور ا عتنائی کیفیت کی حامل ہے۔ آلِ رسول ﷺ کی عظمت اور اعلیٰ مرتبت کا یہ سلسلہ انہیں پر موقوف ہے اور انہیں پر اختتام پذیر ہے۔ ؎

آلِ اطہر اور اصحابِ پیغمبر کو سلام

یاد رکھیں گے مسلماں ان کے احساں کو

( ص ۱۹۴)


"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659

ڈاکٹر راہی ؔ فدائی کے نعتیہ مجموعہ میں ایک ’’ سلام ‘‘ مبارک بھی بڑے اہتمام کے ساتھ پیش کیا گیا ہے۔ مذکورہ شعر میں آپ کا سلام آل ِ رسول کی عظمت پر خُلوص بھرا دکھائی دیتا ہے۔ راہیؔ فدائی نے آپ ﷺ کے اصحابِ کرام جنہوں نے اسلام کے لیے خالص قربانیاں پیش کی ہیںان کا ذکر کرتے ہوئے بالخصوص آپ کی آلِ اطہار میں حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بقائے اسلام کے لئے جو قربانیاں پیش فرمائی ہیں ان کی وضاحت کی ہے۔ اس کے علاوہ آپ نے اس بات کا بھی اقرار کیا ہے کہ انہیں کے احسان کی بدولت آج مذہبِ اسلام زندہ و پائندہ ہے۔

بحیثیت مجموعی ڈاکٹر راہی ؔفدائی نے آلِ رسول ﷺ کے مبارک تذکرہ سے نعتوں میں ایک ایسی خوبی پیدا کر دی ہے کہ جس کی تابناکی عاشقانِ رسول ﷺ کے قلوب کو جِلا بخشتی ہوئی نظر آتی ہے۔ جس کی کرنیں ہر عاشقِ رسول ﷺ کے قلب و ذہن کو روشن و منور کرتی دکھائی دیتی ہیں۔ خدا کرے کہ اس طرح نہ صرف ’’ دبستانِ نعت ‘‘ میں اپنا نام درج کراوئیں بلکہ پیارے نبی ﷺکے ’’سچے نعت خواں ‘‘ کے زمرے میں اپنے آپ کو شامل کر لیں۔ تاکہ دامنِ رسول میں انہیں تھوڑی سی جگہ مل جائے۔ اور جنت میں نعت خوانی سے بھی سرفراز ہو جائیں۔ آمین ثمّ آمین۔ فَدَاکَ اَبِی و اُمّیِ یا رَسُول اللّہ ﷺ۔

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

گلستان ِ رحمت | گلدستہ مداح النبی | ماہنامہ نوائے نعت، کراچی | ایوان نعت، لاہور | نعت رنگ، کراچی | سفیر نعت، کراچی | دنیائے نعت، کراچی | ماہنامہ کاروان ِ نعت، لاہور | سہ ماہی فروغ ِ نعت، اٹک | سہ ماہی مدحت، لاہور | نعت رنگ، کراچی | ماہنامہ حمد و نعت، کراچی | ماہنامہ نعت، لاہور | ارمغان حمد، کراچی | نعت نیوز، کراچی | شہر ِ نعت، فیصل آباد | ماہنامہ بیاض | نعت رنگ - ہندوستانی ایڈیشن | جہان نعت، بھارت | دبستان نعت، بھارت

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png
نئے صفحات