آپ «مناقب عمر بن خطاب» میں ترمیم کر رہے ہیں

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔

اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔

تازہ ترین نسخہ آپ کی تحریر
سطر 27: سطر 27:


=== مناقب ِ عمر ِ فاروق ===
=== مناقب ِ عمر ِ فاروق ===
===== ابرار نیر ۔ بیانِ حق کے ہنرور، ترے ہنر پہ سلام =====
بیانِ حق کے ہنرور، ترے ہنر پہ سلام
زبانِ عدل سے پھوٹی ہوئ سحر پہ سلام
سلام ہاتھ پہ، کوڑا زمیں پہ مارے جو
جو آفتاب کرے ماند، اس نظر پہ سلام
بہ ایں شرف بھی تو لاکھوں سے منفرد ہے عمر
مکینِ گنبدِ خضریٰ ، ترے نگر پہ سلام
ہے اہلِ بیتِ مقدس میں جس کی بیٹی بھی
رسول پاک کے اس محترم سسر پہ سلام
غلاف کعبہ کا تھامے کوئ ہے محوِ دعا
درود بھیجوں دعا پر، پڑھوں ثمر پہ سلام
درِ رسول و ابوبکر پر سلام کے بعد
سلام جس کا ضروری ہے اس عمر پہ سلام
یہی سلام شفاعت کرے گا نیّر کی
سلام گنبدِ خضریٰ ، نبی کے در پہ سلام


===== اویس مدنی ۔ نگاہِ خیرِ بشر کا ہے انتخاب عمر =====
===== اویس مدنی ۔ نگاہِ خیرِ بشر کا ہے انتخاب عمر =====
سطر 106: سطر 69:




حرم کے بیچ ترے سجدۂ تلاوت کا
نہ روک پایا حرم میں تری عبادت کو


تھا کفر و شرک کے ہاں کب کوئی جواب, عمر
یوں کُفر خوب ہُوا خاسر اور خاب, عمر




سطر 144: سطر 107:


کہ حال آپ کے ازہر کے ہیں خراب, عمر
کہ حال آپ کے ازہر کے ہیں خراب, عمر


===== تنویر پھول۔ مستنیرِ نورِوحدت حضرتِ فاروق ہیں =====
===== تنویر پھول۔ مستنیرِ نورِوحدت حضرتِ فاروق ہیں =====
سطر 193: سطر 157:
نکہتِ باغِ نبوت حضرتِ فاروق ہیں
نکہتِ باغِ نبوت حضرتِ فاروق ہیں


===== ظفر اقبال نوری ۔ وہ مطلوب و محبوبِ محبوبِ یزداں وہ فاروقِ اعظم ہیں فاروقِ اعظم =====  
===== عبدالجلیل ۔نخوت و پندار کے بت توڑنے والا عمرؓ =====


وہ احقاقِ حق کے لیے تیغِ بُرّاں، وہ ابطالِ باطل پہ شمشیرِ عریاں


خدا نے دیا ان کو وہ دبدبہ تھا کہ ہیبت سے ان کی تھا شیطاں بھی لرزاں
شاعر : [[عبدالجلیل ]] ، [[کوہاٹ ]]


وہ مطلوب و محبوبِ محبوبِ یزداں وہ فاروقِ اعظم ہیں فاروقِ اعظم
نخوت و پندار کے بت توڑنے والا عمرؓ


ہر تنی گردن جھکانے کے لئے آیا عمرؓ


وہ عکسِ جمالِ نذیر و مبشّر وہ قہرِ جلالِ خداوندِ قاہر


نشانِ عزیمت وہ جانِ شجاعت وہ دینِ پیمبر کی عظمت کے مظہر
بعد از خیرالوریٰ ہوتا اگر کوئی نبی


تھا طاغوت جن کے تصور سے ترساں وہ فاروقِ اعظم ہیں فاروقِ اعظم
کہہ دیا میرے نبیﷺ نے وہ فقط ہوتا عمرؓ




فرو زلزلہ دم میں کہنے سے ان کے رواں نیل دریا بھی رقعے سے ان کے
عدل فاروقی ہے سارے دہر میں ضربُ المثل


ندا ساریہ الجبل کی بھی سن لی مدینے سے لشکر  نے خطبے سے ان کے
چار سُو ہے آپ کے انصاف کا چرچا عمرؓ


تھے اسرارِ کُن جن کے فرماں میں پنہاں وہ فاروقِ اعظم ہیں فاروقِ اعظم


آپ کے سائے سے بھی شیطان ڈھونڈے ہے فرار


عدالت امانت دیانت میں یکتا، سعادت سیادت قیادت میں یکتا
آپ کو مولا نے بخشا دبدبہ ایسا عمرؓ


زباں ان کی ایسی کہ حق ترجماں تھی وہ فہم و فراست بصیرت میں یکتا


جو رب کی خشیّت میں اکثر تھے گریاں وہ فاروقِ اعظم ہیں فاروقِ اعظم
راہ حق میں ہو شہادت ‘ مرگ در شہرِ بنیﷺ


رب نے ویسا کر دیا جو آپ نے چاہا  عمرؓ


وہ دورِ قدامت میں جدّت نشاں تھے رعایا کے اپنی وہ خدمت کناں تھے


فلاحی  ریاست  کے از خود تھے بانی فقیروں ضعیفوں پہ وہ مہرباں تھے
کُل نجومِ آسماں کے ہیں برابر نیکیاں


مثالی ہے جن کا وہ دورِ درخشاں وہ فاروقِ اعظم ہیں فاروقِ اعظم
ہو مبارک آپ کو یہ آپ کا حصہّ عمرؓ




ہوئے آج کے کسریٰ قیصر بھی سرکش ,مسلماں کے خالی ہیں تیروں سے ترکش
اُس طرف کفارِ مکہ سب کھڑے تھے دم بخود


وہ کشمیر و ارضِ مقدس میں یا رب، ہوئی خونِ مسلم کی کم مایہ ارزش
لرزہ بر اندام تھے کہ اب کرے گا کیا عمرؓ


ہےجن کے لیے اقصیٰ اب پھر پریشاں وہ فاروقِ اعظم ہیں فاروق اعظم


آپ کا ہے منفرد دنیا میں اعزاز و شرف


 
رب سے خود سرکارﷺ نے ہے آپ کو مانگا عمرؓ
الٰہی  ہو ختم اب یہ  ظلم ِ دوامی  نہیں اپنا تیرے سوا کوئی حامی
 
دکھا دے ہمیں پھر عزیمت کا رستہ عطا کر محمد کی پھر سے غلامی
 
تری بار گہ میں وسیلۂ ذیشاں وہ فاروقِ اعظم ہیں فاروقِ اعظم
 
 
 
 
 
===== عارف قادری - تنویرِ شش جہات، ضیائے سحر عُمر =====
 
تنویرِ شش جہات، ضیائے سحر عُمر
 
سرکارِ دو جہاں کی دُعا کا ثمر عُمر
 
 
صاحب نظر، فقیر منش، دیدہ ور عُمر
 
عادل، سخی، کریم، دلاور، نڈر عُمر
 
 
ہو راہ جس قدر بھی کوئی پُر خطر عُمر
 
تُو دستگیر ہے تو نہیں کوئی ڈر عُمر
 
 
گرویدہء شریعتِ سُلطانِ ذی حشم
 
پروردہء نگاہِ شہِ بحرو بر عُمر
 
 
حق کا تمام دہر میں ڈنکا بجا دیا
 
باطل کی تُو نے توڑ کے رکھ دی کمر عُمر
 
 
ترویجِ دیں کی جہدِ مسلسل میں دم بہ دم
 
سردارِ انبیا کا، رہا ہم سفر عُمر
 
 
اُس کی وِلا ہے سیدِ کونین کی وِلا
 
جاری رہے نہ کیوں مِرے لب پر عُمر عُمر
 
 
ہوتا جو بعد سرورِ عالم کوئی نبی
 
ہوتا بقول سیدِ والا گُہر، عُمر
 
 
گردن اُڑا کے رکھ دی منافق کی، آن میں
 
ہے مستِ حُبِ خیرِ بشر کس قدر عُمر
 
 
عارفؔ ادائے حقِ مناقب ہو کس طرح
 
میری بساطِ فِکر کدھر، اور کدھر عُمر


===== عبدالجلیل ۔نخوت و  پندار کے بت توڑنے والا عمرؓ =====
===== عبدالجلیل ۔نخوت و  پندار کے بت توڑنے والا عمرؓ =====
سطر 342: سطر 244:


رب سے خود سرکارﷺ نے ہے آپ کو مانگا عمرؓ
رب سے خود سرکارﷺ نے ہے آپ کو مانگا عمرؓ


===== نادر صدیقی =====
===== نادر صدیقی =====
براہ کرم اس بات کا خیال رکھیں کہ نعت کائنات میں آپ کی جانب سے کی جانے والی تمام ترمیموں میں دیگر صارفین بھی حذف و اضافہ کر سکتے ہیں۔ اگر آپ اپنی تحریر کے ساتھ اس قسم کے سلوک کے روادار نہیں تو براہ کرم اسے یہاں شائع نہ کریں۔
نیز اس تحریر کو شائع کرتے وقت آپ ہم سے یہ وعدہ بھی کر رہے ہیں کہ اسے آپ نے خود لکھا ہے یا اسے دائرہ عام یا کسی آزاد ماخذ سے یہاں نقل کر رہے ہیں (تفصیلات کے لیے نعت کائنات:حقوق تصانیف ملاحظہ فرمائیں)۔ براہ کرم اجازت کے بغیر کسی کاپی رائٹ شدہ مواد کو یہاں شائع نہ کریں۔
منسوخ معاونت برائے ترمیم (نئی ونڈو میں کھولیں)