آپ «مطافِ حرف از '''محمد انیس حیدر حسینی'''» میں ترمیم کر رہے ہیں
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔
اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔
تازہ ترین نسخہ | آپ کی تحریر | ||
سطر 1: | سطر 1: | ||
وہ عظیم الشان الفاظ جن سے مدح و بیانِ شانِ مصطفیٰ علیہ التحیة والثناء مقصود ہو ان الفاظ کے مجموعہ کو نعت کہا جاتا ہے | وہ عظیم الشان الفاظ جن سے مدح و بیانِ شانِ مصطفیٰ علیہ التحیة والثناء مقصود ہو ان الفاظ کے مجموعہ کو نعت کہا جاتا ہے | ||
سطر 25: | سطر 13: | ||
دورِ حاضر کے وہ منتخب افراد جو واقعتا ناعت ہیں، جن پر سوہنے نے خصوصی عطا کی اور انہیں جہاں مقبولیت سے نوازا وہاں قبولیت سے بھی بہرہ مند کیا اور جن کے کلام صرف اوراق پر مرقوم نہی ہوئے بلکہ وہ قاری و سامع کے قلوب و اذہان پر منقوش نظر آتے ہیں ان میں ایک معتبر اور ممتاز نام [[سید مقصود علی شاہ]] | دورِ حاضر کے وہ منتخب افراد جو واقعتا ناعت ہیں، جن پر سوہنے نے خصوصی عطا کی اور انہیں جہاں مقبولیت سے نوازا وہاں قبولیت سے بھی بہرہ مند کیا اور جن کے کلام صرف اوراق پر مرقوم نہی ہوئے بلکہ وہ قاری و سامع کے قلوب و اذہان پر منقوش نظر آتے ہیں ان میں ایک معتبر اور ممتاز نام [[سید مقصود علی شاہ]] جی کا ہے | ||
شعراء کے نزدیک دوسرے شعرا کی شاعری کی پسندیدگی کا معیار | شعراء کے نزدیک دوسرے شعرا کی شاعری کی پسندیدگی کا معیار رموز و بحور، بندش قافیہ و ردیف اور دیگر شعری لوازمات ہوتے ہیں لیکن میرے جیسے افراد کیلیے تو وہ کلام پسندیدہ ہوتا ہے جو تخیل کو باوقار کرنے، الفاظ کو معطر کرنے اور کیفیات کو بارگاہِ ممدوح میں باریاب کرنے کی قوت رکھتا ہو اور قبلہ شاہ جی کے کلام بیک وقت شعراء کی پسندیدگی کے بھی حامل ہے اور عوام الناس کے دلوں میں بھی گھر کرجانے والے ہیں کچھ ہی ایام قبل آپ کی کتاب [["مطافِ حرف" ]] شائع ہوئی | ||
مطاف حرف آپ کی نعتوں کا مجموعہ ہے یہ ایسی نعتیں ہے کہ جن کے حرف حرف سے عشقِ | مطاف حرف آپ کی نعتوں کا مجموعہ ہے یہ ایسی نعتیں ہے کہ جن کے حرف حرف سے عشقِ رسالتمآب بھی جھلکتا ہے اور شہرِ حبیب کی تڑپ بھی معلوم ہوتی ہے | ||
اس میں شاہ جی اپنا تعارف یوں کرواتے ہیں | |||
تیرا بندہ ہوں، تیرے بندے کا مداح بھی ہوں | تیرا بندہ ہوں، تیرے بندے کا مداح بھی ہوں | ||
سطر 41: | سطر 27: | ||
یہ مجموعہ کلام | یہ مجموعہ کلام شاہ جی کے تخیلات، کیفیات اور قلبی واردات کا غماز ہے خود پہ ہونے والی عطا کا تذکرہ یوں کرتے ہیں | ||
سطر 54: | سطر 40: | ||
یہ مجموعہ کلام دنیائےنعت میں رہتے ہوئے حاملان نسبتِ مصطفیٰ کی مناقب سے بھی نوازتا ہے جیسے | یہ مجموعہ کلام دنیائےنعت میں رہتے ہوئے حاملان نسبتِ مصطفیٰ کی مناقب سے بھی نوازتا ہے جیسے | ||
جیسے ہے مولا علی کیلیے تُو جانِ صلوۃ | جیسے ہے مولا علی کیلیے تُو جانِ صلوۃ | ||
سطر 70: | سطر 55: | ||
مری بھی نسبتِ نوکر انہی کی آل سے ہے | مری بھی نسبتِ نوکر انہی کی آل سے ہے | ||
اس میں مرکز و محورِ عشاق مسکنِ محبوبِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم "مدینة الرسول" کا تذکرہ قاری کو اس مقدس مقام کی عظمتوں سے بھی آگاہ کرتا ہے اور شاہ جی کی وارفتگی پر بھی دال ہے | |||
اس میں مرکز و محورِ عشاق مسکنِ محبوبِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم "مدینة الرسول" کا تذکرہ قاری کو اس مقدس مقام کی عظمتوں سے بھی آگاہ کرتا ہے اور | |||
تمازتوں میں کرم کی ٹھنڈی پھوار بطحا | تمازتوں میں کرم کی ٹھنڈی پھوار بطحا | ||
سطر 90: | سطر 71: | ||
سخی یہ طائرِ جاں سخت مشکلات میں ہے | سخی یہ طائرِ جاں سخت مشکلات میں ہے | ||
پنجابی میں کہتے ہیں "یار دے کنڈے پھلاں نالوں چنگے" شاہ جی یار کے شہر کے کانٹوں اور پتھروں کی بھی یوں ہی صفت بیان کرتے ہیں | پنجابی میں کہتے ہیں "یار دے کنڈے پھلاں نالوں چنگے" شاہ جی یار کے شہر کے کانٹوں اور پتھروں کی بھی یوں ہی صفت بیان کرتے ہیں | ||
سطر 98: | سطر 78: | ||
بہت ہی نازک مزاج ہیں تیرے خار بطحا | بہت ہی نازک مزاج ہیں تیرے خار بطحا | ||
شاہ جی خود صاحبِ نسبت ہیں اولادِ مصطفیٰ کریم ہیں لیکن ناز غلامی مصطفیٰ پر ہے اور غلامی غلامانِ مصطفیٰ پر ہے آپ کے اکتساب فیضِ روحانی و علمی کا سلسلہ خانوادہءِ حضور سیدی ضیاءالامه علیہ الرحمه سے ہے جس پر انہیں مان ہے اور فخر ہے لکھتے ہیں | شاہ جی خود صاحبِ نسبت ہیں اولادِ مصطفیٰ کریم ہیں لیکن ناز غلامی مصطفیٰ پر ہے اور غلامی غلامانِ مصطفیٰ پر ہے آپ کے اکتساب فیضِ روحانی و علمی کا سلسلہ خانوادہءِ حضور سیدی ضیاءالامه علیہ الرحمه سے ہے جس پر انہیں مان ہے اور فخر ہے لکھتے ہیں | ||
سطر 108: | سطر 87: | ||
شاہ جی کے کلام کو رب کریم نے جس سلاست، مٹھاس، ندرت، گہرائی، گیرائی، تاثیر، کشش اور ربط سے نواز رکھا ہے اس کا احاطہ کرنا میرے جیسے کم علم کے بس میں نہی مالک کریم اور اس کا حبیبِ کریم اپنی مہربانیوں اور نوازشوں کا سلسلہ آپ پر قائم رکھے اور آپ کی اس کتاب"مطافِ حرف" کو مطاف عشاقاں بنائے. | |||
آمین | آمین | ||
دعا گو:محمد انیس حیدر حسینی | دعا گو:محمد انیس حیدر حسینی | ||