آپ «قصیدہ بردہ شریف 2» میں ترمیم کر رہے ہیں

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔

اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔

تازہ ترین نسخہ آپ کی تحریر
سطر 10: سطر 10:


11
11


محضْتني النصح لكن لست أســمعهُ
محضْتني النصح لكن لست أســمعهُ
   
   
إن المحب عن العذال في صممِ
إن المحب عن العذال في صــممِ
 


تم نے تو خالص نصیحت کی ہے مجھے مگر میں نہیں سننے والا ۔۔۔ عاشق ہمیشہ ہی ناصح کی بات کے بارے میں بہراہوتاہے ۔۔
تم نے تو خالص نصیحت کی ہے مجھے مگر میں نہیں سننے والا ۔۔۔ عاشق ہمیشہ ہی ناصح کی بات کے بارے میں بہراہوتاہے ۔۔
سطر 22: سطر 22:
إنى اتهمت نصيحَ الشيب في عذَلٍ
إنى اتهمت نصيحَ الشيب في عذَلٍ
   
   
والشيبُ أبعدُ في نصح عن التهم
والشيبُ أبعدُ في نصح عن التهــم
 
میں نے  بالوں کی سفیدی کو الزام دیا نصیحت کرنے پر۔۔۔ حالانکہ پڑھاپا بہت دور ہے الزام سے نصیحت کے معاملے میں ۔۔


13


13


فإنَّ أمَارتي بالسوءِ ما أتعظـــتْ
فإنَّ أمَارتي بالسوءِ ما أتعظـــتْ
   
   
من جهلها بنذير الشيب والهرم
من جهلها بنذير الشيب والهـــرم


اور میرے نفس امارہ نے  بالوں کی سفیدی اور پڑھاپے کی  نصیحت نہیں پکڑی اپنی جہالت کی وجہ سے ۔۔


14-
14


ولا أعدّتْ من الفعل الجميل قـرى
ولا أعدّتْ من الفعل الجميل قـرى
   
   
ضيفٍ ألمّ برأسي غيرَ محتشم
ضيفٍ ألمّ برأسي غيرَ محتشـــم
 
نہ ہی کچھ اچھے اعمال کی ضیافت تیار کی ، تو یہ تو مہمان کو عزت نہ بخشی جس نے سر پر قیام کیاتھا ۔۔


15-


15


لو كنتُ أعلم أني ما أوقـــرُه
لو كنتُ أعلم أني ما أوقـــرُه
   
   
كتمتُ سراً بدا لي منه بالكتمِ
كتمتُ سراً بدا لي منه بالكتــمِ


اگر میں جانتا کہ میں اس کی عزت نہی کرسکتا تو اسے اپنا راز بنا کر چھپالیتا۔۔


16
16
سطر 56: سطر 50:
منْ لي بردِّ جماحٍ من غوايتهـــا
منْ لي بردِّ جماحٍ من غوايتهـــا
   
   
كما يُردُّ جماحُ الخيلِ باللُّجُمِ
كما يُردُّ جماحُ الخيلِ باللُّجُــــمِ
 
کون ہے جو میرے نفس کو گمراہی سے روکے جیسے گھوڑے کی سرکشی کو کو لگام ڈال کر روکا جاتاہے۔۔
 


17-


17


فلا ترمْ بالمعاصي كسرَ شهوتهـــا
فلا ترمْ بالمعاصي كسرَ شهوتهـــا
سطر 68: سطر 59:
إنَّ الطعام يقوي شهوةَ النَّهـــمِ
إنَّ الطعام يقوي شهوةَ النَّهـــمِ


خود کو مخاطب ہوکر کہتاہے کہ معصیت کے ذریعے نفس کی بغاوت کو کچلنے کا نہ سوچو۔۔۔ کیونکہ کھانا کھانے سے پیٹو کی بھوک اور بڑھتی ہے۔


18
18
سطر 75: سطر 65:


حب الرضاعِ وإن تفطمهُ ينفطــمِ
حب الرضاعِ وإن تفطمهُ ينفطــمِ
اور نفس تو ایک بچے کی طرح ہوتاہے جسے اگر چھوڑ دیاجائے تو دودھ کا عادی رہتاہے۔۔۔ اور اگر دودھ چھڑادیاجائے تو پھر چھوڑ دیتاہے ۔




19-
19


فاصرفْ هواها وحاذر أن تُوَليَــهُ
فاصرفْ هواها وحاذر أن تُوَليَــهُ
سطر 85: سطر 73:
إن الهوى ما تولَّى يُصْمِ أو يَصِـمِ
إن الهوى ما تولَّى يُصْمِ أو يَصِـمِ


تو نفس کی خواہش کو دوسری طرف پھیرنے کی کوشش کرو۔۔ اور اسکی پیروی کرنے سے بچو۔۔۔ جس خواش کی پیروی کی جائے وہ بہرا بنادیتی ہے یا پھر بدنام کردیتی ہے ۔۔


20-
20


وراعها وهي في الأعمالِ ســائمةٌ
وراعها وهي في الأعمالِ ســائمةٌ
سطر 93: سطر 80:
وإنْ هي استحلتِ المرعى فلا تُسِمِ
وإنْ هي استحلتِ المرعى فلا تُسِمِ


اور اس کی نگرانی رکھو جب وہ اعمال میں بے مہارہو ۔۔۔ اگر اسے سبزہ زار پسند اجائے تو تم نہ چرنے دو۔۔
 


=== بقیہ حصہ ===
=== بقیہ حصہ ===
براہ کرم اس بات کا خیال رکھیں کہ نعت کائنات میں آپ کی جانب سے کی جانے والی تمام ترمیموں میں دیگر صارفین بھی حذف و اضافہ کر سکتے ہیں۔ اگر آپ اپنی تحریر کے ساتھ اس قسم کے سلوک کے روادار نہیں تو براہ کرم اسے یہاں شائع نہ کریں۔
نیز اس تحریر کو شائع کرتے وقت آپ ہم سے یہ وعدہ بھی کر رہے ہیں کہ اسے آپ نے خود لکھا ہے یا اسے دائرہ عام یا کسی آزاد ماخذ سے یہاں نقل کر رہے ہیں (تفصیلات کے لیے نعت کائنات:حقوق تصانیف ملاحظہ فرمائیں)۔ براہ کرم اجازت کے بغیر کسی کاپی رائٹ شدہ مواد کو یہاں شائع نہ کریں۔
منسوخ معاونت برائے ترمیم (نئی ونڈو میں کھولیں)