آپ «علامہ نور بخشش توکلی کی العمدۃ فی شرح البردہ کی اہمیت ،- ڈاکٹر اشفاق جلالی» میں ترمیم کر رہے ہیں

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔

اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔

تازہ ترین نسخہ آپ کی تحریر
سطر 44: سطر 44:
==== علامہ نور بخش توکلیؒ اور عشقِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم ====
==== علامہ نور بخش توکلیؒ اور عشقِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم ====


[[ نور بخش توکلی | مولانا]] کا تعلق چک قاضیاں [[لدھیانہ | ڈسٹرکٹ لدھیانہ]] سے تھا ، وہ [[1305ھ]] کے لگ بھگ پیدا ہوئے ، ابتدائی تعلیم اپنے علاقے کے علماء سے حاصل کرنے بعد مسلم یونیورسٹی علی گڑھ سے ایم اے عریبک کیا، علومِ عربیہ و دینیہ سے والہانہ محبت کا عالم یہ تھا کہ میونسپل بورڈ کالج کے پروفیسر ہونے کے باوجود [[ غلام مولانا رسول قاسمی | مولانا غلام رسول قاسمی امرتسری ؒ]]کے پاس حاضر ہوتے ،اور طلباء کے ساتھ چٹائی پر بیٹھ کر تفسیر، حدیث اور فقہ وغیرہ کا درس لیتے، مولانا مرحوم عشقِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم کی دولت سے مالا مال تھے ، یہی وجہ ہے کہ آپ کی کوششوں سے ہی متحدہ ہندو پاک میں بارہ وفات کی بجائے عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم کے نام سے تعطیل شروع ہوئی، مزید یہ کہ جہاں آپ نے دیگر علوم و فنون میں ڈیڑھ درجن کے قریب کتب اور رسائل تحریر کئے ، وہاں آپ نے سیرت پر عام فہم انداز میں سیرتِ رسول عربی اور [[قصیدہ بردہ شریف | قصیدہ بردہ]]  کی دو شروحات تحریر کیں ، جن میں ایک [[اردو]] اور دوسری [[عربی]] میں ہے، اور [[عربی]] کی شرح کے آغاز میں ہی اس کی تحریر کا مقصد بیان کرتے ہوئے ہیں کہ اس کا مقصد محض نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم کے مقدس احوال اور شمائل کے ذکر سے تبرک حاصل کرنا ہے۔
مولاناکا تعلق چک قاضیاں ڈسٹرکٹ لدھیانہ سے تھا ، وہ [[1305ھ]] کے لگ بھگ پیدا ہوئے ، ابتدائی تعلیم اپنے علاقے کے علماء سے حاصل کرنے بعد مسلم یونیورسٹی علی گڑھ سے ایم اے عریبک کیا، علومِ عربیہ و دینیہ سے والہانہ محبت کا عالم یہ تھا کہ میونسپل بورڈ کالج کے پروفیسر ہونے کے باوجود مولانا غلام رسول قاسمی امرتسری ؒ کے پاس حاضر ہوتے ،اور طلباء کے ساتھ چٹائی پر بیٹھ کر تفسیر، حدیث اور فقہ وغیرہ کا درس لیتے، مولانا مرحوم عشقِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم کی دولت سے مالا مال تھے ، یہی وجہ ہے کہ آپ کی کوششوں سے ہی متحدہ ہندو پاک میں بارہ وفات کی بجائے عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم کے نام سے تعطیل شروع ہوئی، مزید یہ کہ جہاں آپ نے دیگر علوم و فنون میں ڈیڑھ درجن کے قریب کتب اور رسائل تحریر کئے ، وہاں آپ نے سیرت پر عام فہم انداز میں سیرتِ رسول عربی اور قصیدہ بردہ کی دو شروحات تحریر کیں ، جن میں ایک اردو اور دوسری عربی میں ہے، اور عربی کی شرح کے آغاز میں ہی اس کی تحریر کا مقصد بیان کرتے ہوئے ہیں کہ اس کا مقصد محض نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم کے مقدس احوال اور شمائل کے ذکر سے تبرک حاصل کرنا ہے۔


==== ’’العمدہ فی شرح البردۃ‘‘کی اہمیت ====
==== ’’العمدہ فی شرح البردۃ‘‘کی اہمیت ====
براہ کرم اس بات کا خیال رکھیں کہ نعت کائنات میں آپ کی جانب سے کی جانے والی تمام ترمیموں میں دیگر صارفین بھی حذف و اضافہ کر سکتے ہیں۔ اگر آپ اپنی تحریر کے ساتھ اس قسم کے سلوک کے روادار نہیں تو براہ کرم اسے یہاں شائع نہ کریں۔
نیز اس تحریر کو شائع کرتے وقت آپ ہم سے یہ وعدہ بھی کر رہے ہیں کہ اسے آپ نے خود لکھا ہے یا اسے دائرہ عام یا کسی آزاد ماخذ سے یہاں نقل کر رہے ہیں (تفصیلات کے لیے نعت کائنات:حقوق تصانیف ملاحظہ فرمائیں)۔ براہ کرم اجازت کے بغیر کسی کاپی رائٹ شدہ مواد کو یہاں شائع نہ کریں۔
منسوخ معاونت برائے ترمیم (نئی ونڈو میں کھولیں)