آپ «دبستانِ نعت پر ایک نظر ۔ طاہر سلطانی» میں ترمیم کر رہے ہیں

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔

اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔

تازہ ترین نسخہ آپ کی تحریر
سطر 1: سطر 1:
[[ملف: Dabastan_e_naat.jpg|link=دبستان نعت ۔ شمارہ نمبر 2]]
طاہر حسین طاہرؔ سلطانی(کراچی)


{{ ٹکر 1 }}
دبستانِ نعت پر ایک نظر
 
مضمون نگار: [[طاہر حسین طاہر | طاہر حسین طاہرؔ سلطانی(کراچی) ]]
 
مطبوعہ: [[ دبستان نعت ۔ شمارہ نمبر 2]]
 
=== دبستانِ نعت پر ایک نظر ===
   
   
جناب ڈاکٹر سراج احمد بستوی صاحب
جناب ڈاکٹر سراج احمد بستوی صاحب
سطر 34: سطر 28:


’’حمد الہ جل جلالہ و مدحت رسول ﷺ‘‘ (غیر منقوطہ حمدیہ و نعتیہ شاعری کا اجمالی جائزہ ہے)  
’’حمد الہ جل جلالہ و مدحت رسول ﷺ‘‘ (غیر منقوطہ حمدیہ و نعتیہ شاعری کا اجمالی جائزہ ہے)  
{{ ٹکر 2 }}
 
راقم الحروف کا مذکورہ مقالہ صفحہ154تا 179 پر محیط ہے۔ یہ تحقیقی مقالہ حمدیہ و نعتیہ ادب میں اوّلین کوشش ہے۔ جو ہمیں غیر منقوطہ حمدیہ و نعتیہ شاعری کے بارے میں اچھی خاصی معلومات فراہم کرتا ہے۔ مضمون بالا کے مطالعے کے بعد شعراء کرام میں غیر منقوطہ حمدیہ و نعتیہ شاعری کا ذوق و شوق پیدا ہوا ہے۔
راقم الحروف کا مذکورہ مقالہ صفحہ154تا 179 پر محیط ہے۔ یہ تحقیقی مقالہ حمدیہ و نعتیہ ادب میں اوّلین کوشش ہے۔ جو ہمیں غیر منقوطہ حمدیہ و نعتیہ شاعری کے بارے میں اچھی خاصی معلومات فراہم کرتا ہے۔ مضمون بالا کے مطالعے کے بعد شعراء کرام میں غیر منقوطہ حمدیہ و نعتیہ شاعری کا ذوق و شوق پیدا ہوا ہے۔


سطر 51: سطر 45:


’’علمائے گھوسی کی نعت نگاری‘‘ ڈاکٹر شکیل احمد اعظمی کا یہ مضمون گھوسی کے نام ور علمائے کرام و نعت گویان کے بارے اور ان کی نعت گوئی کے حوالے سے خاصی معلومات فراہم کرتا ہے۔ گھوسی کے نعت گویان کی ایک فہرست ڈاکٹر شکیل کے مطابق ۳۷ نعت نگار علماء کے اسمائے گرامی موجود ہیں۔ تذکرہ نعت گویانِ گھوسی (علماء کرام) کا آغاز، علامہ غلام جیلانی اویس برکاتی کے تعارف سے کیا گیا ہے۔ علامہ عبدالمصطفیٰ اعظمیؔ، علامہ عبدالمصطفیٰ ماجدؔ ازہری کے باب میں ڈاکٹر شکیل رقمطراز ہیں کہ حضرت علامہ عبدالمصطفیٰ ازہری صدر الشریعہ مولانا امجد علی اعظمی کے قابل فخر فرزند تھے۔ آپ کی ولادت ۱۳۳۴ھ میں محلہ کریم الدین پور گھوسی میں ہوئی۔ ابتدائی تعلیم گاؤں کے مدرسے میں حاصل کی۔ والد محترم کے ساتھ اجمیر شریف چلے گئے، ابتدائی عربی، فارسی سے متوسطات تک تعلیم حاصل کی۔ ۱۹۳۲ء میں بریلی شریف جاکر شمس بازغہ اور امور عامہ کی تکمیل کی۔ ۱۹۳۲ء ہی میں جامعہ ازہر مصر میں آپ نے داخلہ لیا، چار برس جامعہ ازہر کے معتبر علماء کرام سے اسلامیات اور ادبیات کی تعلیم حاصل کی۔ ۱۹۵۸ء سے دارالعلوم امجدیہ کراچی میں زندگی کے آخری ایام تک خدمات انجام دی‘‘۔ دارالعلوم امجدیہ میں عرس اعلیٰ حضرت کے موقع پر طرحی نعتیہ مشاعرے کا انعقاد ہوا کرتا تھا۔ مسند صدارت پر آپ رونق افروز ہوتے، کراچی کے نامور نعت گو شعراء کرام شریک ہوتے، راقم الحروف کو بھی کئی مرتبہ، طرحی مشاعرے میں اپنا طرحی کلام سنانے کی سعادت حاصل ہوئی، مصرع طرح: اعلیٰ حضرت کی نعت سے دیا جاتا تھا۔ افسوس کے ساتھ کہنا پڑرہا ہے کہ ازہری صاحب کے انتقال کے بعد نعتیہ طرحی مشاعرے کا سلسلہ ختم کردیا گیا۔ راقم نے دارالعلوم امجدیہ کی انتظامیہ کی توجہ اس جانب مبذول کرائی، مگر نتیجہ صفر؟۔ علامہ عبدالمصطفیٰ ازہری جب قومی اسمبلی کے ممبر منتخب ہوئے تو راقم کے بڑے بھائی زاہد حسین قادری (سابق کونسلر لیاقت آباد کراچی) اور راقم نے قبلہ ازہری صاحب، شاہ فرید الحق صاحب، محمد عثمان خاں نوری وغیرہ کے اعزاز میں ’’انجمن غلامانِ غوث الاعظم‘‘ اور ادارئہ چمنستانِ حمد و نعت‘‘ کے زیر اہتمام شاندار و یادگار تقریب کا انعقاد کیا تھا۔ ازہری صاحب کے علاوہ ڈاکٹر شکیل کے مضمون کی زینت بننے والے شعراء کرام میں علامہ عبدالمصطفیٰ اعظمی، مولانا قاری محمدعثمان اعظمی، مولانا محمد رمضان، مولانا غلام ربانی فائقؔ، مولانا اکرام الحق اکرام نقشبندی، علامہ بدرزؔالقادری بدر وغیرہ شامل ہیں۔ ڈاکٹر شکیل احمد اعظمی کا مذکورہ مضمون تحقیقی مضمون ہے جو ہمیں علمائے گھوسی کی نعت نگاری اور ان کی حیات کے بارے میں جان کاری دیتا ہے۔  
’’علمائے گھوسی کی نعت نگاری‘‘ ڈاکٹر شکیل احمد اعظمی کا یہ مضمون گھوسی کے نام ور علمائے کرام و نعت گویان کے بارے اور ان کی نعت گوئی کے حوالے سے خاصی معلومات فراہم کرتا ہے۔ گھوسی کے نعت گویان کی ایک فہرست ڈاکٹر شکیل کے مطابق ۳۷ نعت نگار علماء کے اسمائے گرامی موجود ہیں۔ تذکرہ نعت گویانِ گھوسی (علماء کرام) کا آغاز، علامہ غلام جیلانی اویس برکاتی کے تعارف سے کیا گیا ہے۔ علامہ عبدالمصطفیٰ اعظمیؔ، علامہ عبدالمصطفیٰ ماجدؔ ازہری کے باب میں ڈاکٹر شکیل رقمطراز ہیں کہ حضرت علامہ عبدالمصطفیٰ ازہری صدر الشریعہ مولانا امجد علی اعظمی کے قابل فخر فرزند تھے۔ آپ کی ولادت ۱۳۳۴ھ میں محلہ کریم الدین پور گھوسی میں ہوئی۔ ابتدائی تعلیم گاؤں کے مدرسے میں حاصل کی۔ والد محترم کے ساتھ اجمیر شریف چلے گئے، ابتدائی عربی، فارسی سے متوسطات تک تعلیم حاصل کی۔ ۱۹۳۲ء میں بریلی شریف جاکر شمس بازغہ اور امور عامہ کی تکمیل کی۔ ۱۹۳۲ء ہی میں جامعہ ازہر مصر میں آپ نے داخلہ لیا، چار برس جامعہ ازہر کے معتبر علماء کرام سے اسلامیات اور ادبیات کی تعلیم حاصل کی۔ ۱۹۵۸ء سے دارالعلوم امجدیہ کراچی میں زندگی کے آخری ایام تک خدمات انجام دی‘‘۔ دارالعلوم امجدیہ میں عرس اعلیٰ حضرت کے موقع پر طرحی نعتیہ مشاعرے کا انعقاد ہوا کرتا تھا۔ مسند صدارت پر آپ رونق افروز ہوتے، کراچی کے نامور نعت گو شعراء کرام شریک ہوتے، راقم الحروف کو بھی کئی مرتبہ، طرحی مشاعرے میں اپنا طرحی کلام سنانے کی سعادت حاصل ہوئی، مصرع طرح: اعلیٰ حضرت کی نعت سے دیا جاتا تھا۔ افسوس کے ساتھ کہنا پڑرہا ہے کہ ازہری صاحب کے انتقال کے بعد نعتیہ طرحی مشاعرے کا سلسلہ ختم کردیا گیا۔ راقم نے دارالعلوم امجدیہ کی انتظامیہ کی توجہ اس جانب مبذول کرائی، مگر نتیجہ صفر؟۔ علامہ عبدالمصطفیٰ ازہری جب قومی اسمبلی کے ممبر منتخب ہوئے تو راقم کے بڑے بھائی زاہد حسین قادری (سابق کونسلر لیاقت آباد کراچی) اور راقم نے قبلہ ازہری صاحب، شاہ فرید الحق صاحب، محمد عثمان خاں نوری وغیرہ کے اعزاز میں ’’انجمن غلامانِ غوث الاعظم‘‘ اور ادارئہ چمنستانِ حمد و نعت‘‘ کے زیر اہتمام شاندار و یادگار تقریب کا انعقاد کیا تھا۔ ازہری صاحب کے علاوہ ڈاکٹر شکیل کے مضمون کی زینت بننے والے شعراء کرام میں علامہ عبدالمصطفیٰ اعظمی، مولانا قاری محمدعثمان اعظمی، مولانا محمد رمضان، مولانا غلام ربانی فائقؔ، مولانا اکرام الحق اکرام نقشبندی، علامہ بدرزؔالقادری بدر وغیرہ شامل ہیں۔ ڈاکٹر شکیل احمد اعظمی کا مذکورہ مضمون تحقیقی مضمون ہے جو ہمیں علمائے گھوسی کی نعت نگاری اور ان کی حیات کے بارے میں جان کاری دیتا ہے۔  
{{ ٹکر 3 }}
 
’’نثار ؔکریمی ایک قادر الکلام شاعر‘‘ نثارؔ کریمی کی نعتیہ شاعری کے حوالے سے مولانا وصال احمد اعظمی نے نثارؔ کریمی کے حالات زندگی اور ان کی نعتیہ شاعری بالخصوص ان کے طرحی نعتیہ کلام کو مضمون کی زینت بنایا ہے۔ نثار ؔکے کلام میں عقیدت و محبت کے ساتھ ساتھ سیرتِ مصطفی ﷺ کے مختلف پہلو نمایاں ہیں۔ ان کی لکھی ہوئی ایک طرحی نعت کا مطلع و مقطع ملاحظہ ہو۔  ؎
’’نثار ؔکریمی ایک قادر الکلام شاعر‘‘ نثارؔ کریمی کی نعتیہ شاعری کے حوالے سے مولانا وصال احمد اعظمی نے نثارؔ کریمی کے حالات زندگی اور ان کی نعتیہ شاعری بالخصوص ان کے طرحی نعتیہ کلام کو مضمون کی زینت بنایا ہے۔ نثار ؔکے کلام میں عقیدت و محبت کے ساتھ ساتھ سیرتِ مصطفی ﷺ کے مختلف پہلو نمایاں ہیں۔ ان کی لکھی ہوئی ایک طرحی نعت کا مطلع و مقطع ملاحظہ ہو۔  ؎


سطر 83: سطر 77:


ازراہِ کرم ’’گوشہ نعت نگار‘‘ کا سلسلہ جاری رکھیے گا۔
ازراہِ کرم ’’گوشہ نعت نگار‘‘ کا سلسلہ جاری رکھیے گا۔
{{ ٹکر 1 }}
{{ باکس 1 }}
براہ کرم اس بات کا خیال رکھیں کہ نعت کائنات میں آپ کی جانب سے کی جانے والی تمام ترمیموں میں دیگر صارفین بھی حذف و اضافہ کر سکتے ہیں۔ اگر آپ اپنی تحریر کے ساتھ اس قسم کے سلوک کے روادار نہیں تو براہ کرم اسے یہاں شائع نہ کریں۔
نیز اس تحریر کو شائع کرتے وقت آپ ہم سے یہ وعدہ بھی کر رہے ہیں کہ اسے آپ نے خود لکھا ہے یا اسے دائرہ عام یا کسی آزاد ماخذ سے یہاں نقل کر رہے ہیں (تفصیلات کے لیے نعت کائنات:حقوق تصانیف ملاحظہ فرمائیں)۔ براہ کرم اجازت کے بغیر کسی کاپی رائٹ شدہ مواد کو یہاں شائع نہ کریں۔
منسوخ معاونت برائے ترمیم (نئی ونڈو میں کھولیں)