آپ «تمنا آرزو حسرت مری آنکھوں میں رہتی ہے۔ ظہیر قدسی» میں ترمیم کر رہے ہیں
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔
اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔
تازہ ترین نسخہ | آپ کی تحریر | ||
سطر 1: | سطر 1: | ||
تمنا ، آرزو حسرت مرے سینے میں رہتی ہے | تمنا ، آرزو حسرت مرے سینے میں رہتی ہے | ||
کروں جب آپ کی باتیں نمی آنکھوں میں رہتی ہے | کروں جب آپ کی باتیں نمی آنکھوں میں رہتی ہے | ||
موجہ کی حدوں میں ہوں کہ ہوں طیبہ کی گلیوں میں | |||
سلام اپنے لبوں پر بندگی آنکھوں میں رہتی ہے | سلام اپنے لبوں پر بندگی آنکھوں میں رہتی ہے | ||
سطر 44: | سطر 36: | ||
وہ دن جب یاد آئیں بے کلی آنکھوں میں رہتی ہے | وہ دن جب یاد آئیں بے کلی آنکھوں میں رہتی ہے | ||
ظہیرؔ اب بھی کہیں '' | ظہیرؔ اب بھی کہیں ''فارق ''مل جائیں تو پہروں تک | ||
سفر کی داستاں لب پر نمی آنکھوں میں رہتی ہے | |||
=== مزید دیکھیے === | === مزید دیکھیے === | ||
{{ | {{منتخب شاعری }} | ||