کیا پیار بھری ہے ذات ان کی جو دل کو جِلانے والے ہیں ۔ شاعر علی شاعر

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: شاعر علی شاعر

نعت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

کیا پیار بھری ہے ذات ان کی جو دل کو جِلانے والے ہیں

یہ صبحِ بہاراں کہتی ہے وہ آقا آنے والے ہیں


آئو مل کر نعت پڑھیں ہم ، آئو ان کا ذکر کریں

جن کے چرچے جان و دل میں پھول کِھلانے والے ہیں


چندا ، سورج ، جگنو ، تارے ، اپنے اُجالے ان پر واریں

اپنے روشن چہرے سے جو ہر بزم سجانے والے ہیں


تم بھی جھولی بھر بھر پائو ، سرکار مدینے والے سے

پیٹ پہ پتھر باندھ کے آقا اوروں کو کِھلانے والے ہیں


سب کو سہارا جو دیتے ہیں آئو ان کے دیس چلیں ہم

ناداروں کو سینے سے بھی ، آقا ہی لگانے والے ہیں


والَّیل کی کالی زلفوں میں ، رحمت کی گھٹائیں رہتی ہیں

خود ابرِ کرم یہ کہتے ہیں ہم پیاس بجھانے والے ہیں


دامن دامن ، نعمت نعمت بانٹی جس نے قاسم بن کر

یہ جشنِ بہاراں کہتا ہے وہ داتا آنے والے ہیں


خوشیاں منائیں ، نعرے لگائیں ، آئو ان کی آمد پر ہم

جام ہمیں رب کی وحدت کا سرکار پلانے والے ہیں


ان کی نعتیں ہم کو پیاری ، جن کی باتیں جان ہماری

شاعرؔ! رب سے انسانوں کو بِن دیکھے ملانے والے ہیں

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

شاعر علی شاعر | سرور حسین نقشبندی | ارسلان احمد ارسل | محمد ابرار حنیف مغل | سید شاکر القادری | صیبح الدین رحمانی