مدحت شاہ مدینہ میں کھلی ہیں آنکھیں ۔ رشید وارثی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: رشید وارثی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

مدحتِ شاہِ مدینہ میں کھلی ہیں آنکھیں

ترجماں دل کی ہمیشہ سے رہی ہیں آنکھیں


جب سے سرکار کی چوکھٹ پر جھکی ہیں آنکھیں

جانبِ خلدِ بریں بھی نہ اٹھی ہیں آنکھیں


کسی پتھر کی تراشیدہ نظر آتی ہیں

اس طرح گنبدِ خضرا پہ جمی ہیں آنکھیں


حرمِ پاک پہ سجدوں سے جبیں روشن ہے

سرمہ خاکِ مدینہ سے سجی ہیں آنکھیں


بے سبب تو نہیں آنکھوں میں حنائی رنگت

رات بھر عطرِ محبت میں بسی ہیں آنکھیں


بابِ جبریل پہ پلکوں کو بچھا رکھا ہے

وقف جاروبی دربار نبی ہیں آنکھیں


آئے گا پردہ بینائی پہ جلوہ ان کا

لطفِ سرکارِ مدینہ پہ لگی ہیں آنکھیں


نامِ سرکار پہ آنسو امنڈ آتے ہیں رشید

اپنے اجداد کی آنکھوں پہ گئی ہیں آنکھیں