محراب توحید ۔ امین راحت چغتائی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


’’محرابِ توحید‘‘ ، امین راحت چغتائی کا نعتیہ مجموعہ ہے جس پر ’’پیش گفتار‘‘ کے عنوان سے احمد ندیم قاسمی نے تقریظ لکھی ہے اور ’’تاثرات‘‘ کے ذیل میں ڈاکٹر سید محمد ابوالخیر کشفی کی رائے ہے۔اس نعتیہ مجموعے کا مسودہ پڑھ کر ، احمد ندیم قاسمی نے لکھا:

’’اس مجموعے کا مسودہ پڑھ کر مجھے احساس ہوا کہ اردو نعت مسلسل ترقی پذیر ہے اور مولانا ظفر علی خاں اور حفیظ تائب کی نعتوں کی روشنی میں صنفِ نعت شاہراہِ ارتقا پر پورے اعتماد کے ساتھ گامزن ہے۔ثبوت کے طور پر امین راحت چغتائی کی نعت پیش کی جاسکتی ہے۔اس نعت میں خود سپردگی اور والہیت اپنی انتہاؤں کو چھورہی ہیں۔میں نے جب ان کا ایک شعر پڑھا تو کئی روز تک میں اس کی بلاغت اور اس کی بے کنار رسائیوں کے حسن کا اسیر رہا۔وہ غیر فانی شعر یہ ہے:


میری بخشش کے دو وسیلے ہیں

ایک تو آپ، دوسرا بھی آپ


’ایک تو ‘کے الفاظ پڑھنے کے بعد جب دوسرا وسیلہ سامنے آتا ہے تو قاری پر ایک ناقابل بیان اور بے پایاں طلسمی کیفیت طاری ہوجاتی ہے۔ان بارہ سیدھے سادے الفاظ میں عقیدت کا ایک ایسا سمندر موجزن ہے جس کا دوسرا کنارہ ناپید ہے۔