انوار الہی کا خزینہ ہے مدینہ ۔ خرم خلیق
نعت کائنات سے
This is the approved revision of this page, as well as being the most recent.
شاعر: خرم خلیق
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
انوارِ الہی کا خزینہ ہے مدینہ
مومن کے لیے وادِیِ سینا ہے مدینہ
یثرب تھا کبھی جب نہ تھے اِس دل میں محمد
اب اُن کی سکونت سے یہ سینہ ہے مدینہ
ہاں، ہو گی کہیں اس کے مضافات میں جنت
منزل تو مسافر کی مدینہ ہے مدینہ
تھی ایک ہی طوفاں کے لیے نوح کی کشتی
پر سارے زمانوں کا سفینہ ہے مدینہ
ہے بیش بہا اس کے دمکنے سے یہ خرم
انگشتری دُنیا ہے، نگینہ ہے مدینہ