ہوں ایک زمانے سے طلبگار مدینہ

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

شاعر: اقبال اشہر

بشکریہ:عالم نظامی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

ہوں ایک زمانے سے طلبگار مدینہ

اس بار بلا لیجئے سرکار مدینہ


اک بوند بھی آئ نہ کبھی تشنہ لبی تک

پہونچا دے یہ پیغام کوئی مرے سخی تک

ہوں نور کی خیرات سے محروم ابھی تک


دیکھا نہیں میں نے کبھی دربار مدینہ

ہوں ایک زمانے سے طلبگار مدینہ


مل جائے کبھی مجھ کو اگر جرآت اظہار

رو رو کے کہوں یہ کہ مرے احمد مختار

ہوں آپ کے کوچے کی فقیری کا طلبگار


حالانکہ کہاں میں کہاں معیار مدینہ

ہوں ایک زمانے سے طلبگار مدینہ


بس میرے لئے گوہر نایاب یہی ہے

پلکوں پہ چمکتا ہے جو وہ خواب یہی ہے

لگتا ہے علاج دل بیتاب یہی ہے


میں آخری دم تک رہوں بیمار مدینہ

ہوں ایک زمانے سے طلبگار مدینہ