ہمیں وہ اپنا کہتے ہیں محبت ہوتو ایسی ہو ۔ کلیم اللہ

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: کلیم اللہ

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

ہمیں وہ اپنا کہتے ہیں محبت ہوتو ایسی ہو

ہمیں رکھتے ہیں نظروں میں عنایت ہوتو ایسی ہو


چلا آوؔں مدینے میں میرے سرکار بلوایا

کہوں آقا یہ سب سے میں، اجازت ہوتو ایسی ہو


سجا کر محفلِ ذکرِ نبی گھر میں بیٹھا ہوں

وہ آجائیں میرے گھر میں زیارت ہوتو ایسی ہو


بلا کر اپنے قدموں میں گناہگاروں کو بھی آقا

سند دیتے ہیں جنت کی شفاعت ہوتو ایسی ہو


کہا رب نے محمد سر اٹھاوؔ اب تو محشر میں

کہ بخشا ہم نے امت کو حمایت ہوتو ایسی ہو


اشارہ جب وہ فرمادیں تو سورج بھی پلٹ آئے

کوئی لاوؔ مثال ایسی حکومت ہوتو ایسی ہو


کلیم آساں نہیں نعتِ نبی لکھنا کسی دم بھی

کہ آقا نے ہے لکھوائی سعادت ہوتو ایسی ہو