نبی کی یاد میں طوفاں کے دھارے رقص کرتے ہیں

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: زبیر گورکھپوری

بشکریہ:عالم نظامی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

نبی کی یاد میں طوفاں کے دھارے رقص کرتے ہیں

سمندر گنگناتا ہے کنارے رقص کرتے ہیں


محمد مصطفٰی کے وہ قلندر ہو نہیں سکتے

جو سانسوں کی نوازش کے سہارے رقص کرتے ہیں


مرا دل ایسی ویسی شئے پہ مائل ہو نہیں سکتا

مری نظروں میں طیبہ کے نظارے رقص کرتے ہیں


در اقدس پہ آنے کی تڑپ ہے رحمت عالم

تمہاری آرزو میں بے سہارے رقص کرتے ہیں


ہمیں تو درس مت دے زندگی جینے کا ائے دنیا

ہمارے سینے میں قرآں کے پارے رقص کرتے ہیں


زبیر اس سے کہو سینے میں یہ جو قلب مومن ہے

یہاں دین الہی کے شرارے رقص کرتے ہیں