میرے آقا کے جو دامان میں آ جاتے ہیں
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
شاعر: عمر علی شاہ
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
میرے آقا کے جو دامان میں آ جاتے ہیں
لوگ وہ رحمتِ رحمان میں آ جاتے ہیں
کیسے اوصاف رقم خاک نشیں سے ہونگے
سب شمائل ترے قرآن میں آ جاتے ہیں
حرف ناموس پہ آقا کے کبھی آ جائے
ہم سے کمزور بھی میدان میں آ جاتے ہیں
نعت لکھنے کو قلم جب بھی اٹھاتا ہوں میں
لفظ خود نعت کے عنوان میں آ جاتے ہیں
شاعری نعت سے ہوتی ہے معطر میری
"لفظ الہام کے دیوان میں آ جاتے ہیں"
جو مراتب کو ترے پیشِ نظر رکھتے ہیں
وہ خداوند کے فیضان میں آ جاتے ہیں
دل تڑپتا ہے عمر کاش بلائیں آقا
اشک غم سے مرے مژگان میں آ جاتے ہیں