مقام اونچا مِرے نبی کا مثالی اسوہ مِرے نبی کا

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: انس نبیل

بشکریہ:عالم نظامی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

مقام اونچا مِرے نبی کا مثالی اسوہ مِرے نبی کا

ہوئے ہیں جتنے نبی سبھی نے پڑھا قصیدہ مرے نبی کا


پھر اس کے بعد ایک سلسلہ ہے جہاں سے ظلمت کے خاتمے کا

ہوا تھا غارِ حرا میں روشن چراغ پہلا مرے نبی کا


کبھی صفا پر کھڑے ہوئے تھے کبھی تھے مکہ کے راستوں پر

بچاؤں دوزخ سے ہر بشت کو تھا بس یہ جذبہ مرے نبی کا

وہ ابنِ قاسم کی شکل لے کر بدل چکا ہند کا مقدر

زمینِ طائف پہ بہنے والا لہو کا دریا مرے نبی کا


بتاؤ تم کس طرح کرو گے فقط دعاؤں سے دیں کو غالب

احد میں زخمی ہوا ہے دیکھو حسین چہرہ مرے نبی کا


وہاں بھی جاؤں گا ایک دن میں مگر نہیں مجھ کو صبر تک

مرے تصور کی آنکھ دیکھے یہیں سے روضہ مرے نبی کا


نبیل شمس و قمر بھی ان کی چمک کو حیرت سے تک رہے ہیں

وہ ذرے راہوں کے جن کے اوپر پڑا تھا تلوا مرے نبی کا