عبدالحق محدث دہلوی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


عبدالحق محدث دہلوی ( 958ھ تا 1052ھ بمطابق 1551ء تا 1642ء ) دہلی میں پیدا ہوئے۔ آپ مغلیہ دور میں متحدہ ہندوستان کے مایہ ناز عالم دین اور محدث تھے۔ بیس بائیس سال کی عمر میں علوم دینیہ عقلیہ ونقلیہ مروجہ کی تحصیل سے فارغ ہو گئے۔ پہلے اپنے والد محترم سے بیعت ہوئے اور ان کے کہنے پر سلسلہ قادریہ میں موسیٰ پاک شہید ملتان کے دست اقدس پر بیعت ہوئے۔ مکہ مکرمہ میں شیخ عبد الوہاب متقی سے بھی شرف بیعت تھا ۔

جب حرمین سے واپس آئے سلسلہ نقشبندیہ میں خواجہ باقی باللہ سے بھی بیعت کی ۔ 50 سال تک دہلی میں مصروف تدریس و تالیف رہے۔


تصنیفات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

آپکی تصانیف سوسے زائد شمار کی گئی ہیں ، المکاتیب والرسائل کے مجموعہ میں ۶۸رسائل شامل ہیں ، انکو ایک کتاب شمار کرنے والے تعداد تصنیف پچاس بتاتے ہیں ۔​

لمعات التنیقح فی شرح مشکوۃ المصابیح | اشعۃ اللمعات شرح مشکوۃ | مدارج النبوۃ | جذب القلوب الی دیار المحبوب | اخبار الاخیار | زبدۃ الآثار | مفتاح الفتوح | ماثبت من السنۃفی ایام السنۃ | رسالہ ضرب الاقدام | دیوان | مکتوبات | تکمیل الایمان (فارسی)

یا صاحب الجمال و یا سید البشر[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

یا صاحب الجمال و یا سید البشر

من وجہک المنیر لقد نور القمر

لا یمکن الثناء کما کان حقہ

بعد از خدا بزرگ توئی قصہ مختصر


ترجمہ


اے صاحب الجما لﷺ اور اے انسانوں کے سردار ﷺ

آپ ﷺ کے رخِ انور سے چاند چمک اٹھا

آپ ﷺ کی ثنا کا حق ادا کرنا ممکن ہی نہیں

قصہ مختصر یہ کہ خدا کے بعد آپ ﷺ ہی بزرگ ہیں


وفات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

۲۱ ربیع الاول ۱۰۵۲ھ کو یہ آپ نے رحلت فرمائ ۔آپ کی وصیت کے مطابق حوض شمسی کے کنارے سپرد خاک کیا گیا۔​


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

شیخ سعدی | شرف الدین بو صیری