رکھا ہے کائنات میں کیا آپ کے سوا ۔ فوزیہ شیخ

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعرہ: فوزیہ شیخ

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

رکھا ھے کائنات میں کیا آپکے سوا

ھے کون اس جہاں میں مرا آپکے سوا


واپس پلٹ کے آگئ باب ِ قبول سے

جا ئے گا لے کے کون دعا آپکے سوا


ہنگامِ فتحِ مکّہ کیا سبکو ہی معاف

بخشی ھے یوں کسی نے خطا آپ کے سوا ؟


محبوب رو برو ہوا، لمحات تھم گئے

ایسی ہوئی ہے کس پہ عطا آپ کے سوا


عورت کو فرش سے ہے سر ِ عرش کر دیا

دے گا بھی کون ایسی ردا آپ کے سوا


دنیا میں ہر طرف ہی اندھیرے کا راج تھا

روشن کیا ھے کس نے دیا آپکے سوا


ہراک دوا ھے آپکے قدموں کی خاک سے

پائی کہاں سے ہم نے شفا آپکے سوا


بھٹکا ہوا تھا قافلہ، چل چل کےتھک گیا

کوئی بھی راہبر نہ ملا آپکے سوا