رحمت کے سحر رنگ نظارے ہیں ہزاروں ۔ سرو سہارنپوری
شاعر: سرو سہارنپوری
نعت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
رحمت کے سحر رنگ نظارے ہیں ہزاروں
اللہ نے جو آپؐ پہ وارے ہیں ہزاروں
انجیل میں انؐ کے لیے عیسیٰؑ کی بشارت
غزلاتِ سلیماں میں اشارے ہیں ہزاروں
حزقیلؑ وملا کی ؑ سے براہیمی ؑ دعا تک
ان کے لیے انوار کے دھارے ہیں ہزاروں
واللہ مگر شمسِ ہدایت تووہی ہیں
مانا کہ ہدایت کوستارے ہیں ہزاروں
اورنگِ نبوت پہ وہی صدر نشیں ہیں
جولمحے سرِ عرش گزارے ہیں ہزاروں
عرفانِ الٰہی کا وسیلہ تو وہی ہیں
یہ اسوۂ طاہر کے اشارے ہیں ہزاروں
جس سمت سے آئے ہیں،وہ جس راہ سے گزرے
بکھرے ہوئے اس رہ میں ستارے ہیں ہزاروں
معراج کی شب وقت مگر ٹھہر گیاتھا
صدیوں نے شب وروز گزارے ہیں ہزاروں
حق پھر بھی ادا ہونہ سکا عشقِ نبیؐ کا
نذرانۂ دل آپؐ پہ وارے ہیں ہزاروں
ان ساتو کوئی شافعِؐ محشر نہیں ہوگا
یوں حشر میں رحمت کے سہارے ہیں ہزاروں
صدشکر کہ مَیں آپؐ کی دہلیز تک آیا
راہوں میں ملے عشق کے مارے ہیں ہزاروں
قائل نہیں تقسیمِ محبت کے مگر ہم
تم جانو کہ محبوب تمہارے ہیں ہزاروں
ہے کیا درِ احمدؐ کے سوا،کیاکوئی دیکھے؟
دامنِ کشِ دل سروؔ نظارے ہیں ہزاروں