رحمت دوجہاں حامی بیکساں شاہ کون ومکاں وہ کہاں میں کہاں ۔ محمد علی ظہوری

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

Naat Kainaat Muhammad Ali Zahoori Kasuri.jpg

مرکزی صفحہ
اردو نعتیں
پنجابی نعتیں

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

رحمت دوجہاں حامی بیکساں شاہِ کون ومکاں وہ کہاں میں کہاں

سرور سروراں رہبر رہبراں تاجدارِ شہاں وہ کہاں میں کہاں


ان کی خوشبو سے مہکے چمن در چمن، تذکرے آپ کے انجمن انجمن

چاند کی چاندنی، تاروں کی روشنی، ان کے رخ سے عیاں وہ کہاں میں کہاں


کس طرح سے کہاں سے کروں ابتدا، ان سے اوصاف کی ہے کہاں انتہا

ان کا رتبہ ہے کیا خود ہی جانے خدا، کیا کروں میں بیاں وہ کہاں میں کہاں


وہ نہ ہوتے تو کچھ بھی نہ ہوتا یہاں، ان کے ہونے سے ہے سب کا نام ونشان

یہ زمیں آسماں یہ مکاں لا مکاں، سارے ان کے مکاں وہ کہاں میں کہاں


مہ لقا، دلکشا، خوش نوا، خوش ادا، رہنما، پیشوا، مجتبےٰ، مصطفیٰ

جملہ بھوبیاں ان گنت خوبیاں، میری قاصر زباں وہ کہاں میں کہاں


عمر گزرے میری ذکرِ سرکار میں، جاوؔں ان کے ظہوری جو دربار میں

آخری سانس لوں، نعت پڑھتا رہوں ختم ہوگی یہاں وہ کہاں میں کہاں