جو سب سے پوشیدہ رہ کے سب کو لُبھا رہا ہے ۔ سید وحید القادری عارف

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: وحید القادری عارف

حمد ِباری تعالی جل جلالہ[ماخذ میں ترمیم کریں]

جو سب سے پوشیدہ رہ کے سب کو لُبھا رہا ہے

وہی تو ہے جو نظامِ ہستی چلا رہا ہے


جو خیر و شر ہیں اسی نے تخلیق کی ہے اُن کی

وہ ابنِ آدم کو اِس طرح آزما رہا ہے


جہاں کی نیرنگیوں میں رکھ کر کشش بلا کی

پھر اپنے بندے کو اپنی جانب بلا رہا ہے


اسی سے دل اضطراب میں بھی سکون پائے

وہی ہے جس کا ذکر وجہِ شفا رہا ہے


گناہگاروں سے تو خطا پر خطا ہوئی ہے

مگر وہ رحمٰن ہے سراپا عطا رہا ہے


وہی ہے شہہ رگ سے اپنے بندے کی جو قریں ہے

وہی تسلّی ہمیشہ اُس کی بنا رہا ہے


اسی کی قدرت کے جلوے ہر شئی میں دیدنی ہیں

تجلیّاں اپنی چار سو یوں دِکھا رہا ہے


کسی کی عقلوں پہ قعرِ غفلت کی مُہر کردی

کسی کی نظروں سے سارے پردے اُٹھا رہا ہے


وگرنہ میں کیا ہوں اور کیا میری فکر عارف

کرم سے اپنے وہ حمد اپنی لکھا رہا ہے


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اگلا کلام | وحید القادری عارف کی حمدیہ و نعتیہ شاعری | وحید القادری عارف کا مرکزی صفحہ