تبادلۂ خیال:ماہنامہ نعت ورثہ ۔ اگست 2022 ۔ شمارہ 1

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


اداریہ[ماخذ میں ترمیم کریں]

سلام مسنون، اس وقت نعتیہ منظر نامے پر کئی موقر جریدے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں جن میں پاکستان سے کتابی سلسلہ نعت رنگ،سہ ماہی مدحت، ماہنامہ کاروان ِ نعت ، سہ ماہی فروغ ِ نعت، سہ ماہی، نعت نیوز، کشمیر سے جہان حمد و نعت شامل ہیں ۔ ایسے میں ماہنامہ نعت ورثہ کی تجرباتی اشاعت کی وجوہات و مقاصد حسب ِ ذیل ہیں ۔


1۔ اس وقت اردو نعتیہ ادب میں "ورفعنالک ذکرک" کا دریا کا بہاو ایسا تیز ہے کہ اس سے پہلے ایسا کبھی نہیں دیکھا ۔ اس کی وجوہات میں ہمارے قدما کی فروغ نعت کی محنت کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا کا کردار بھی شامل ہے جس نے رابطوں اور پیغام رسانی کو آسان بنا دیا ۔ جو شعراء دور دراز علاقوں میں رابطے کی وجہ سے منظر عام پر نہ آسکے ۔ آج سوشل میڈیا نے ان کبھی ندیوں ندیوں کی مانند دریا سے ملا دیا ہے ۔ اس کے دیکھا دیکھی بہت سے نئے کہنے والے بھی سامنے آ رہے ہیں ۔ لیکن سوشل میڈیا کا ایک نقصان یہ بھی ہے کہ یہ فکر و معیار کے اعتبار سے ایک شتر ِ بے مہار کی حیثیت رکھتا ہے ۔ نوجوان کیا کہہ رہے ہیں ؟ روایت کی کہتی ہے ؟ قدامت کیا ہے ؟جدت کی کس قدر اجازت ہے ؟ اور ایسے بے شمار سوالات ہیں جو اس شاعری کے دیکھ کر سامنے آتے ہیں اور جن پر گفتگو ہونا ضروری ہے ۔

2۔ایک وقت تھا کہ ادبی مجلوں کا معیار ایسا تھا کہ اس میں کلام چھپوانے کی لیے شعراء بہت محنت بھی کرتے تھے اور انتظار بھی ۔ آج کا دور قدرے جلد بازی کا ہے ۔ کوئی بھی شاعر ایک نعت مبارکہ کہہ کر تین تین ماہ کسی مجلے کے شائع ہونے کا انتظار نہیں کرتا بلکہ فورا سے سوشل میڈیا کہ ذریعے شئیر کردیتا ہے ۔بہت سے شعراء سے ڈسکس کرنے سے علم ہوا کہ وہ سمجھتے ہیں سوشل میڈیا "قابل ترمیم " ہے ۔ اگر کچا کلام بھی لگا دیا ہے تو کوئی بات نہیں ۔ کتاب میں شامل کرنے سے پہلے اسے بہت کر لیا جائے گا ۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ ادھر کلام لگا اور اُدھر ہزاروں لوگوں تو پہنچ گیا ۔ اب آپ کہاں کہاں سے اپنے حرف ِ غلط مٹاتے پھریں گے ۔ایسے میں ایک ایسے ماہنامے کی شدت سے ضرورت محسوس ہوتی ہے ہو جو تازہ شاعری کو احباب تک پہنچائے اور روایت سے منسلک رکھتے ہوئے جدید رحجانات تک لانے میں مدد کرے ۔

3۔ زیادہ تر ادبی مجلے ، اپنے شوق و جنون کے زیر اثر ذاتی اخراجات پر شائع کیے جاتے ہیں ۔ہر گذرتے دن کے ساتھ کاغذ کی قیمت میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور ادبی مجلوں کو خریدنے کا رحجان مفقود ہے ۔ دوسری طرف آن لائن سرگرمیاں بڑھ رہی ہیں ۔ یقینا یہ وقت آن لائن نعتیہ مجلے کے لیے انتہائی سازگار محسوس ہوتا ہے ۔ موقر ماہنامے یہ رسک نہیں لے سکتے ۔ اس لیے ماہنامہ "نعت ورثہ" کا اجراء کیا جارہا ہے ۔ اگر تجربہ کامیاب ہوا تو یقینا ہمارے پسندیدہ مجلوں کے آن لائن آنے کی راہ ہموار ہو جائے گی ۔ ہمارا مقصد ہے کہ کم از کم ایک موقر نعتیہ مجلہ آن لائن ہو جائے ۔

موقر ادبی رسائل آن لائن کیوں نہیں آتے ؟ اگر ان وجوہات کی بات کی جائے یہ مسائل سامنے آئے ہیں ۔

1۔ ادب کی معروف اور بزرگ ہستیاں سوشل میڈیا اور آن لائن سرگرمیوں پر نہ زیادہ یقین رکھتی ہیں نہ آن لائن مطالعہ کی عادی ہیں ۔

2۔ تعلیمی و تحقیقی اعتبار سے آن لائن مجلے کسے حاصل کردہ اقتباستات کے حوالہ جات کیسے مہیا کیے جائیں؟

3۔ آن لائن صفحات اور بکس میں ترمیم کرنا بہت آسان ہے ۔ تو ایسے میں آج ہم کسی ایک نکتے کا حوالہ دیں اور کل مصنف اسے تبدیل کرچکا ہو تو مسائل پیدا ہو سکتے ہیں

اولا تو ہمیں معاشرے کے بدلتے ہوئے رحجانات سے ملتا ہے ۔ کبھی ہمارے بزرگ خطاطی کے شیدا تھے اور ایک مجموعے کی کتابت کے لیے مہینوں انتظار کیا کرتے تھے ۔ لیکن آج کمپیوٹر کا دور ہے اور خطاطی بس ایک فن ہو کر رہ گئی ہے ۔ ہمیں بدلتے ہوئے رحجانات کے ساتھ چلنا ہی پڑتا ہے ۔ آج "ڈیجیٹل بکس" کا دور ہے ۔ ڈیجیٹل بکس سے مراد کتابوں کی پی ڈی ایف یا ورڈ فائل نہ سمجھا جائے ۔اگر کسی شائع شدہ کتاب کو صفحات کی اسی نمبرنگ اور بلکہ یہ ایک ایسا فارمیٹ ہے جس میں صفحہ نمبر بھی نہیں ہوتا اور قاری جب اپنی سہولت کے لیے فونٹ سائز بڑھاتا ہے تو صفحے پر الفاظ و سطور کی تعداد کم زیادہ ہو جاتی ہے ۔آج پھر جب دنیا کتابوں کے لیے دنیا ایک اور قدم اٹھا رہی ہے تو تو ہم نعت سے منسلک لوگ زیادہ پیچھے کیوں رہیں؟

ثانیاAPAنے ڈیجیٹل بکس سے حوالہ دینے کا طریقہ کار متعین کر دیا ہے ۔ کتاب، مصنف اور سال لکھنے کے بعد اسڈیجیٹل کتاب کا ربط (URL یا DOI ) دے دیتے ہیں ۔ چونکہ ڈیجیٹل کتاب میں "تلاش" کی سہولت ہوتی ہے تو آپ کوئی بھی لفظ لکھ کر اس کتاب سے وہ سطر، پیرا گراف یا مضمون بآ سانی تلاش کرسکتے ہیں ۔

ثالثا یہ درست ہے کہ آن لائن مجلوں اور صفحات میں ترمیم بہت آسان ہے ۔ اس مسئلے کو آن لائن بک پبلشرز اور فورمز نے بھی جلد ہی محسوس کرلیا ۔ اس لیے ان ترامیم کا ریکارڈ رکھا جاتا ہے ۔ ڈیجیٹل بک میں جب کوئی مصنف تبدیلی کرتا ہے تو خود کار طریقے سے اسے کتاب کا دوسرا ایڈیشن قرار دے دیا جاتا ہے ۔ اگر ایک اور تبدیلی کرے تو کتاب کا تیسرا ایڈیشن ۔ "نعت کائنات " کے صفحات میں بھی ایسا ہے ۔ اس صفحے کے اوپر آپ "تاریخچہ" کا ٹیب دیکھ رہے ہوں گے ۔ یہ دراصل اس صفحے کی History ہے ۔ اگر اس صفحے پر ایک نکتے کی تبدیلی بھی ہوگی تو خود کار طریقے سے اس کی ہسٹری میں محفوظ ہوجائے گی ۔ حتی کے معروف ترین سوشل گروپ "فیس بک " پر بھی اگر آپ کسی پوسٹ یا کمنٹ میں ترمیم کریں تو قاری اسے ٹریک کر سکتا ہے لیکن فیس بک پر خالصتا ادبی یا حوالہ جاتی کام نہیں ہو رہا

تازہ کلام[ماخذ میں ترمیم کریں]

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ماخذ میں ترمیم کریں]

کفر نابود ہوا شرک نگوں سار ہوا

آپ کا حسنِ عمل زیست کا معیار ہوا


نشہء خواب میں ڈوبا تھا ضمیرِ انساں

آپ کے لطفِ فراواں سے وہ بیدار ہوا


آپ آئے تو جہالت کا فسوں ٹوٹ گیا

عالمِ تیرہ و تاریک ضیا بار ہوا


قافلے گل کے اترنے لگے چاروں جانب

ریگ زار آپ کے آنے سے چمن زار ہوا


آپ کے فیض سے گونجی ہے محبّت کی اذاں

جس کے الطاف سے عالم ہمہ سرشار ہوا


عہد وہ عہد جسے آپ میسر آئے

آنکھ وہ آنکھ جسے آپ کا دیدار ہوا


آپ نے بخت جگایا ہے زمیں زادوں کا

ہر کوئی قامت و قد میں فلک آثار ہوا