بشر کی تاب کیا ہے لکھ سکے حلیہ محمد کا ۔ نیر حامدی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: نیر حامدی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

بشر کی تاب کی ہے لکھ سکے حلیہ محمد کا

سراپا نور یزدانی ہے سر تا پا محمد کا


ہے نواش ازل خود محو سر تا پا محمد کا

یدِ قدرت سے کچھ ایسا بنا نقشہ محمد کا


منادی کی ندا آتی تھی یہ صبح ولادت کو

کہ مخلوقِ خدا میں سب پہ ہے قبضہ محمد کا


لگاوؔ شوق سے نعرہ اغثنی یا رسول اللہ

مگر جائز نہیں اطلاق کرنا یا رسول اللہ


سوائے لن ترانی حضرت موسیٰ کو کیا ملتا

ازل سے ہو چکا دیدار رب حصہ محمد کا


کلام اللہ میں دیکھو ید اللہ فوق ایدیھم

خدائے پاک کا فرمان ہے شجرہ محمد کا


مہینوں میں ربیع پاک ہے عیدیں سے برتر

دنوں میں جمعہ سے افضل ہے دو شنبہ محمد کا


ریاض خستہ جاں کی یہ دعا ہے رات دن تجھ سے

الٰہی عاقبت محمود ہو صدقہ محمد کا


مجھے نیر دم محشر کہیں یہ دیکھ کر سارے

یہ بندہ ہے محمد کا یہ ہے بندہ محمد کا