بزم جہاں میں ایسا کوئی کہاں ہوا ہے ۔ شکیل مدنی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: شکیل مدنی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

بزمِ جہاں میں ایسا کوئی کہاں ہُوا ہے

اک بوریا نشیں اور سردارِ انبیاء ہے


جو ہو سکا نہ ممکن تلوار کی زباں سے

وہ کام مصطفیٰ کی گفتار نے کیا ہے


اے ارضِ شہر طائف دیکھا ہے یوں کسی کو؟

زخمی بدن ہے سارا لب پر مگر دعا ہے


انگلی کا اک اشارہ ہوتا ہے چاند ٹکڑے

ہونٹوں کی ایک جنبش سے پتھر بھی بولتا ہے


اقوالِ مصطفیٰ سے اعمالِ مصطفیٰ تک

جو راستہ کٹھن تھا آسان ہو گیا ہے


دشمن پہ رحم کرنا خود کرب سے گزرنا