باغ حسان کے پھولوں کی مہک شعروں میں ۔ حسن رضا اطہر

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: حسن رضا اطہر

برائے : نعت رنگ ۔ شمارہ نمبر 26

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

باغ حسانؔ کے پھولوں کی مہک شعروں میں

خود بخود آئے گی اک روز چمک شعروں میں


نعت لکھتے ہی رہو بیٹھ کے کعبے کے قریب

جب تلک آئے نہ طیبہ کی جھلک شعروں میں


طائرِ فکر مبارک ہو صدا آتی ہے

بلبلِ باغِ مدینہ کی چہک شعروں میں


کیسے تحریر کروں کیسے دکھاؤں سب کو

شہرِ طیبہ سے جدائی کی کسک شعروں میں


نیند آتی ہی نہیں شوقِ ثنا میں شب بھر

جاگ اٹھتی ہے عبادت کی للک شعروں میں


خش و خاشاک زمینوں میں کہاں سے آئے

گلشنِ نور کے غنچوں کی چٹک شعروں میں


میرے آقا کو یقیں تھا کہ ضرور آئے گی

حضرت کعبؔ کے ایماں کی لپک شعروں میں

مدحتِ شاہ مدینہ کی بدولت اطہرؔ

مجھ کو حاصل ہے بہت نان و نمک شعروں میں


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

زیادہ پڑھے جانے والے کلام