اس نے کہا کہ دہر میں کب روشنی ہوئی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

ّّّّّّّّّ

شاعر : رضا عباس رضا


نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اس نے کہا کہ دہر میں کب روشنی ہوئی

میں نے کہا کہ غار میں جب روشنی ہوئی


اس نے کہا کہ روشنی کس کی غلام ہے

میں نے کہا کہ جس کے سبب روشنی ہوئی


اس نے کہا کہ جب بھی لیا مصطفےۖ کا نام

میں نے کہا کہ میری طلب روشنی ہوئی


اس نے کہاظہور محمدۖ پہ کیا ہوا

میں نے کہا کہ روشنی تب روشنی ہوئی


اس نے کہا کہ بیت خدا تیرگی میں تھا

میں نے کہا کہ تیرہ رجب روشنی ہوئی


اس نے کہا کہ ذکر کی دولت کا فائدہ

میں نے کہا کہ دیکھ لے اب روشنی ہوئی


اس نے کہا کہ نعت سے پہلے کی کچھ سنا

میں نے کہا کہ دل میں عجب روشنی ہوئی


اس نے کہا حسب ہے رضا نور کا سبب

میں نے کہا نسب کے سبب روشنی ہوئی


رضا عباس رضا