اترو درِِ حبیب پر گوہر سمیٹ لو ـ کیف لدھیانوی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر : کیف لدھیانوی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اترو در حبیب پر گوہر سمیٹ لو

اے طائران اوج فلک پر سمیٹ لو


ہیں سرفراز بوسہء نعلین پاک سے

اس راستے کے تھوڑے سے کنکر سمیٹ لو


کحل البصر ہے ، سرمہ ہے ، اکسیر چشم ہے

کچھ گرد آستان پیمبر سمیٹ لو


اٹھو گناہگارو کہ دریائے مغفرت

موتی اگل رہا ہے تم آ کر سمیٹ لو


فرد عمل مرقعء جرم و خطا ہے کیف

اور موت کہہ رہی ہے کہ دفتر سمیٹ لو

نعت خوانوں کی کلام میں پذیرائی[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

کیف لدھیانوی