الہی عشق دے اس کا مدینہ کا جو سلطاں ہے ۔ جلیل مانکپوری

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 12:52، 29 جون 2017ء از تیمورصدیقی (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} شاعر: جلیل مانکپوری ==== {{نعت}} ==== الہی عشق دے اس کا مدینہ کا جو سلطاں ہے محمد نام ہے ت...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر: جلیل مانکپوری

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

الہی عشق دے اس کا مدینہ کا جو سلطاں ہے

محمد نام ہے تاج رسل ہے شاہ خوباں ہے


محمد قبلہ ہر دو جہاں ہے کعبہ جاں ہے

انیس بے کساں ہے چارہ ساز درد منداں ہے


زہے تقدیر امت کی کہ وہ پیارا نبی پایا

یتیموں کا جو وارث ہے جو ملجائے غریباں ہے


حوادث لاکھ ہوں کیا خوف مشتاقان شیدا کو

نبی کا فدائی ہے خدا اس کا نگہباں ہے


خیال مصطفے کو لے کے جاتا ہوں میں محشر میں

نہ طاعت ہے نہ تقوی ہے یہی بخشش کا ساماں ہے


عجب تاثیر ہے صل علی نام محمد کی

غذائے روح انساں ہے دوائے درد و درماں ہے


زیارت کی تمنا ہے جو تم چاہو تو پوری ہو

مجھے مشکل سے مشکل ہے تمہیں آساں سے آساں ہے


بھٹک سکتا نہیں کوئی تمہاری پیروی کرکے

کہ جو نقش قدم ہے وہ چراغ راہ ایماں ہے


بہ حق احمد و آل محمد ًکش دے مجھ کو

جلیل خستہ یارب مغفرت کا تجھ سے خواہاں ہے