آنکھوں کو جستجو ہے تو طیبہ نگر کی ہے ۔ حفیظ تائب

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 20:51، 30 ستمبر 2017ء از Admin (تبادلۂ خیال | شراکتیں)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر : حفیظ تائب

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

آنکھوں کو جسجتو ہے تو طیبہ نگر کی ہے

دل کو جو آرزو ہے تو خیرالبشرﷺ کی ہے


پالی ہے میں نے دین محمدﷺ کی سیدھی راہ

الیاس کی تلاش نہ حاجت خضر کی ہے


سرکارﷺ کی نظر ہے سبھی کچھ مرے لیے

مجھ کو طلب نہ جاہ کی ناسیم و زر کی ہے


جلوے بسے ہیں آنکھ میں ماہ حجاز کے

اب کیا مری نگاہ میں تابش قمر کی ہے


یا ذکر ہے مروت و خلق حضورﷺ کا

یابات بوے گل کی نسیم سحر کی ہے


آقا کی چشم لطف و عنائت سے پوچھئے

تائب جو منزلت مری اس چشم تر کی ہے

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

حفیظ تائب | حفیظ تائب کی شاعری