یہی عرفان ہستی ہے یہی معراج انساں کی ۔ جبران انصاری

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 10:59، 16 اگست 2017ء از تیمورصدیقی (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} شاعر: جبران انصاری ==== {{نعت}} ==== یہی عرفان ہستی ہے یہی معراج انساں کی محمد مصطفیٰ کے...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر: جبران انصاری

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

یہی عرفان ہستی ہے یہی معراج انساں کی

محمد مصطفیٰ کے عشق میں جاں جس نے قرباں کی


شعارِ مصطفیٰ بنیاد ہو گر اپنے ایماں کی

بدل سکتے ہیں قسمت آج بھی اپنے گلستاں کی


زباں سے ہم نبی کے عشق کا دعویٰ تو کرتے ہیں

مگر شمعِ عمل ہم نے کہاں اور کب فروزاں کی


مسلماں کے لیے ہے مشعل راہ عمل قرآں

حبیبِ کبریا کی ذات ہے تفسیر قرآں کی


اگر ہے واقعی دل میں بہاروں کی تمنا تو

نظامِ مصطفیٰ سے رکھ بنا اپنے گلستاں کی


کسی صورت دیارِ مصطفیٰ تک میں پہنچ جاؤں

یہی اک آرزو جبران ہے ہر اک مسلماں کی