ہے بلندی کا نشاں ، نعلینِ اقدس آپ کی ۔ کوثر نقوی
شاعر: کوثر نقوی
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
ہے بلندی کا نشاں ، نعلینِ اقدس آپ کی
چومتاہے آسماں ، نعلینِ اقدس آپ کی
اُس زمیں کو دیکھتے ہیں رشک سے اہل فلک
رکھی جاتی ہے جہاں ، نعلینِ اقدس آپ کی
کیوں نہ ہم چشمِ تصّور سے کریں اس کا طواف
لوحِ دل پرہے عیاں ، نعلینِ اقدس آپ کی
چودھویں کا چاند بھی ، ویسا سماں دیتا نہیں
جیسا دیتی ہے سماں ، نعلینِ اقدس آپ کی
پھر اُسے رہتی نہیں ہے ، اور زینت کی تلاش
کرلے جو زیبِ مکاں ، نعلینِ اقدس آپ کی
رفعت نعلین موسیٰ ، اُس کے آگے کچھ نہیں
جس بلندی پر ہے ، نعلینِ اقدس آپ کی
ہم زمیں والے توپھر،خاکی ہیں اے آقائے کُل
ہے چراغِ قُدسیاں ، نعلینِ اقدس آپ کی
آپ کے پیروں میںیہ ، عرشِ الہٰی تک گئی
کون پہنچا ، ہے نعلینِ اقدس آپ کی
ہر لُغت کے لفظ، ناکافی ہیں اس کے واسطے
ہو نہیں سکتی بیاں ، نعلینِ اقدس آپ کی
ہے دعا کوثر کی ، جب خورشیدِمحشر سرپہ ہو
ہو مسلسل سائباں ، نعلینِ اقدس آپ کی