ہوں تو عاشق مگر اطلاق یہ ہے بے ادبی ۔ مومن خان موؔمن
شاعر: مومن خان موؔمن
تضمین بر : مرحبا سید مکی مدنی العربی ۔ جان قدسی
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
ہوں تو عاشق مگر اطلاق یہ ہے بے ادبی
میں غلام اوروہ صاحب ہے ، میں امت ، وہ نبی
یا نبی یک نگہ لطف بہ امی وابی
" مرحبا سید مکی مدنی العربی
دل وجاں باد فدایت چہ عجب خوش لقبی "
مظہرِ نور خدا ، شکل ہے محسودِ صنم
محو تیرے ملک و حور و پری وآدم
کیا ہی عالم ہے کہ تصویر ہی کا سا عالم
" من بیدل بہ جمالِ تو عجب حیرانم
اللہ اللہ چہ جمال است بدیں بوالعجمی "
دشتِ عالم میں سراسیمہ گزاری اوقات
آج تک منزلِ مقصود نہ پائی ہَیہات
مدد اے خضرِ کرامت کہ نہیں پائے ثبات
" ماہمہ تشنہ لبانیم وتوئی آبِ حیات
لطف فرما کہ زحد می گزرد تشنہ لبی "
خود کہا ابن ذبیحین تو ظاہر میں کہا
جوہرِ پاک کی خوبی ہے فرشتوں سے سوا
سر سے لے پاؤں تلک نور خدا ، نامِ خدا
" نسبتِ نیست بہ ذات تو بنی آدم را
برتر از عالم و آدم تو چہ عالی نسبی "
صاحبِ خانہ سے ہوتا ہے مکاں کا اکرام
وہی جنت ہے جہاں میں ہو جہاں تیرا مقام
آب ہر چشمہ کرے کوثروتسنیم کا کام
" نخلِ بستان مدینہ زتو سرسبز مدام
زاں شدہ شہرۂ آفاق بہ شیریں رطَبی "
ہوئی انجیل کہاں ناسخِ توریت وزبور
تیری خاطر سے خدا نے یہ نکالا دستور
ہے رعایت تری ہر بات کی کتنی منظور
" ذات پاک تو دریں ملک عرب کردہ ظہور
زاں سبب آمدہ قرآں بہ زبانِ عربی "
کرسکے پایۂ عالی کو ترے کون ادراک
تیرے درجے کو نہ عیّوق ہی پہنچے ، نہ سہاک
گرچہ کافی تھی فضلیت کو حدیثِ لولاک
"شبِ معرا ج عروجِ تو گذشت از افلاک
بہ مقامے کہ رسیدی نہ رسد ہیچ نبی "
جوش میں شوق کے کچھ یاد رہی مدح نہ ذم
یہ نہ سمجھے کہ یہ کیا جاے ہے اورکیا ہیں ہم
خود ستائی ہے زبس رسمِ فصیحانِ عجم
" نسبت خود بہ سگت کردم وبس منفعلم
زاں کہ نسبت بہ سگِ کوے تو شدبے ادبی "
موؔمنِ زار کی صحت کا نہ تھا کچھ اسلوب
نہ دوا اور نہ پرہیز ، مرض حرصِ ذنوب
پرترا لطف ہے اعجاز مسیحا سے بھی خوب
" یا طبیب الفقرا انت شفاء لقلوب
زاں سبب آمدہ قدؔسی پئے درماں طلبی "