آپ «ہر اک وجود خدایا ترا ہی ہے شیدا ہے ۔ ڈاکٹر آصف آدرؔ» میں ترمیم کر رہے ہیں

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔

اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔

تازہ ترین نسخہ آپ کی تحریر
سطر 1: سطر 1:
[[ملف:  Dabastan_e_naat.jpg | دبستان نعت ۔ شمارہ نمبر 2]]


شاعر: [[آصف آدر |  ڈاکٹر آصف آدر( گلاسگو ) ]]
[[ملف: Dabastan_e_naat.jpg ]]


مطبوعہ : [[دبستان نعت ۔ شمارہ نمبر 2 ]]


{{ ٹکر 1 }}
{{ ٹکر 1 }}


=== حمد باری تعالیٰ  ===
حمد باری تعالیٰ   




سطر 13: سطر 11:


عبادتوں کی وجہ تو تجھی کو سجدہ روا  
عبادتوں کی وجہ تو تجھی کو سجدہ روا  


حسین کتنی ہے مولا تری یہ کائنات  
حسین کتنی ہے مولا تری یہ کائنات  


صدف کے موتی کی رعنائی میں ہے عکس ترا  
صدف کے موتی کی رعنائی میں ہے عکس ترا  


ترے جمال سے ہر گُل میں پنہاں جذبِ طور  
ترے جمال سے ہر گُل میں پنہاں جذبِ طور  


سما دی ریگ کے ذرّے میں وسعتِ صحرا
سما دی ریگ کے ذرّے میں وسعتِ صحرا


ہے ذرّ ے ذرّے سے افشاں کمالِ یکتائی  
ہے ذرّ ے ذرّے سے افشاں کمالِ یکتائی  


ہر اک حباب میں لِپٹا ہے بے کراں دریا
ہر اک حباب میں لِپٹا ہے بے کراں دریا


تِرے نشان ہیں ہر سو مگر تو خود بے نشاں  
تِرے نشان ہیں ہر سو مگر تو خود بے نشاں  


ہوائیں، لہریں، بہاریں ترا ہیں دیتیں پتہ  
ہوائیں، لہریں، بہاریں ترا ہیں دیتیں پتہ  


تو حرفِ کُن سے کرے خلق عالمِ شش جہات  
تو حرفِ کُن سے کرے خلق عالمِ شش جہات  


ہر اک وجود میں روح پھونک دی کِرن چمکا
ہر اک وجود میں روح پھونک دی کِرن چمکا


یہ نجم و مہر و قمر کہکشاں سیارے سب
یہ نجم و مہر و قمر کہکشاں سیارے سب


مدارِ ہو میں رواں ہیں تِرے ہی گِرد خدا
مدارِ ہو میں رواں ہیں تِرے ہی گِرد خدا


ترے اشاروں پہ کوہساروں سے رواں دھارے  
ترے اشاروں پہ کوہساروں سے رواں دھارے  


تو دھوپ میں کرے چھاؤں دے شب کو سَحر دُھلا  
تو دھوپ میں کرے چھاؤں دے شب کو سَحر دُھلا  


جسے تو چاہے دے عزت تو ہی ذلیل کرے  
جسے تو چاہے دے عزت تو ہی ذلیل کرے  


تو دوستوں کو کرے سُرخرو تو رکھوالا
تو دوستوں کو کرے سُرخرو تو رکھوالا


قریب شہ رگ سے مولا سُنے تو دِل کی آواز  
قریب شہ رگ سے مولا سُنے تو دِل کی آواز  


کرے تو مشکل کشائی کہ تو ہے غوثِ اعلیٰ  
کرے تو مشکل کشائی کہ تو ہے غوثِ اعلیٰ  


تو ابراہیم کا تھا آسرا تو ہی حوصلہ  
تو ابراہیم کا تھا آسرا تو ہی حوصلہ  


کرے تو آگ کو گلنار سلامتی والا  
کرے تو آگ کو گلنار سلامتی والا  


ہو شکمِ مچھلی باغیچہ جدھر رہے یونس  
ہو شکمِ مچھلی باغیچہ جدھر رہے یونس  


کرے تو اونٹنی پتھر سے صالح کی پیدا
کرے تو اونٹنی پتھر سے صالح کی پیدا


لبِ داود سے راگوں کا لحن حمد کرے  
لبِ داود سے راگوں کا لحن حمد کرے  


شجر، پرند، ہوائیں ہوں مست سُن کے ثنا
شجر، پرند، ہوائیں ہوں مست سُن کے ثنا


عصائے موسیٰ میں طاقت جو چیرے سیل رواں  
عصائے موسیٰ میں طاقت جو چیرے سیل رواں  


کلیمی میں ہے نہاں تو ، نہیں کوئی دوسرا  
کلیمی میں ہے نہاں تو ، نہیں کوئی دوسرا  


زبانِ عیسیٰ سے نِکلے جو قُم بِاذنِ اللّٰہ
زبانِ عیسیٰ سے نِکلے جو قُم بِاذنِ اللّٰہ


ترا ہی اذن ہو صادر جو کر دے مردہ کھڑا  
ترا ہی اذن ہو صادر جو کر دے مردہ کھڑا  


یدِ حبیب ﷺ سے کنکراُڑیں اُڑائے تو
یدِ حبیب ﷺ سے کنکراُڑیں اُڑائے تو


ہُوا بے بصر وہ جو بھی تِرے نبی ﷺ سے اُڑا
ہُوا بے بصر وہ جو بھی تِرے نبی ﷺ سے اُڑا


تو اِنّماَ اَمرہ ٗاِذَااَراَدَ شَیِٔ
تو اِنّماَ اَمرہ ٗاِذَااَراَدَ شَیِٔ


تِرے کمال سے ہر شیٔ فروزاں سَحر افزا
تِرے کمال سے ہر شیٔ فروزاں سَحر افزا


تِرے جمال سے روشن ہیں نجم و مہر و قمر  
تِرے جمال سے روشن ہیں نجم و مہر و قمر  


تِرا قرآن ہے مردہ دِلوں کودیتا ضیاء
تِرا قرآن ہے مردہ دِلوں کودیتا ضیاء


تِرا حبیبِ مکرم ﷺتِرا ہے عکسِ کرم  
تِرا حبیبِ مکرم ﷺتِرا ہے عکسِ کرم  


سہارا ہم کوہے کملی کا جو لے عاصی چُھپا  
سہارا ہم کوہے کملی کا جو لے عاصی چُھپا  


محیط تیرا ورأ ہے نہ لفظوں میں یہ ڈھلے  
محیط تیرا ورأ ہے نہ لفظوں میں یہ ڈھلے  


تو لَم یَزل میرے مولا تو ہے وَرَیٰ الوَرأ
تو لَم یَزل میرے مولا تو ہے وَرَیٰ الوَرأ


تِرے حبیب ﷺ کے صدقے دُعائے آدرؔ ہے
تِرے حبیب ﷺ کے صدقے دُعائے آدرؔ ہے
سطر 114: سطر 92:
نواز ہم کو اِذن سے ہمیں لے اپنا بنا  
نواز ہم کو اِذن سے ہمیں لے اپنا بنا  


ڈاکٹر آصف آدر( گلاسگو )


{{ٹکر 2 }}
{{ باکس 2 }}
{{ باکس 2 }}
{{باکس شاعری }}
براہ کرم اس بات کا خیال رکھیں کہ نعت کائنات میں آپ کی جانب سے کی جانے والی تمام ترمیموں میں دیگر صارفین بھی حذف و اضافہ کر سکتے ہیں۔ اگر آپ اپنی تحریر کے ساتھ اس قسم کے سلوک کے روادار نہیں تو براہ کرم اسے یہاں شائع نہ کریں۔
نیز اس تحریر کو شائع کرتے وقت آپ ہم سے یہ وعدہ بھی کر رہے ہیں کہ اسے آپ نے خود لکھا ہے یا اسے دائرہ عام یا کسی آزاد ماخذ سے یہاں نقل کر رہے ہیں (تفصیلات کے لیے نعت کائنات:حقوق تصانیف ملاحظہ فرمائیں)۔ براہ کرم اجازت کے بغیر کسی کاپی رائٹ شدہ مواد کو یہاں شائع نہ کریں۔
منسوخ معاونت برائے ترمیم (نئی ونڈو میں کھولیں)