آپ «گوئٹے کی نظم نغمۂ محمدی کے تین تراجم ۔ خان حسنین عاقب» میں ترمیم کر رہے ہیں

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔

اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔

تازہ ترین نسخہ آپ کی تحریر
سطر 152: سطر 152:




حالانکہ ہم جانتے ہیں کہ ہم میں سے اکثر قارئین کا جرمن زبان کو سمجھ پانا نا ممکنات میں سے ہے لیکن میں نے صرف اس لیے جرمن زبان کو بھی شامل کر دیا ہے تاکہ اصل بھی موجود رہے اور کسی صورت اس مضمون کے ذریعے محفوظ ہوجائے۔ چوں کہ جرمن زبان کے بہت سے الفاظ کو انگریزی الفاظ سے مناسبت ہے اس لیے جر من زبان میں اس اصل نظم کی پیش کش اتنی غیر متعلق بھی نہیں ہے جتنی ہم میں سے کو ئی صاحب اسے تصور کر تے ہوں۔  
حالانکہ ہم جانتے ہیں کہ ہم میں سے اکثر قارئین کا جرمن زبان کو سمجھ پانا نا ممکنات میں سے ہے لیکن میں نے صرف اس لیے جر من زبان کو بھی شامل کر دیا ہے تاکہ اصل بھی موجود رہے اور کسی صورت اس مضمون کے ذریعے محفوظ ہوجائے۔چوں کہ جرمن زبان کے بہت سے الفاظ کو انگریزی الفاظ سے مناسبت ہے اس لیے جر من زبان میں اس اصل نظم کی پیش کش اتنی غیر متعلق بھی نہیں ہے جتنی ہم میں سے کو ئی صاحب اسے تصور کر تے ہوں۔  




سطر 307: سطر 307:




انگریزی زبان میں یہ ترجمہ ایک نئے فکری زاویہ کو دعوت دیتا ہے۔ اس ترجمہ نے اپنی حتی الامکان کوشش کی ہے کہ وہ اصل سے قریب تر ہوجائے اور لیسلی نورِس کافی حد تک اس میں کامیاب بھی رہے ہیں۔
انگریزی زبان میں یہ ترجمہ ایک نئے فکری زاویہ کو دعوت دیتا ہے۔ اس ترجمہ نے اپنی حتی الامکان کو شش کی ہے کہ وہ اصل سے قریب تر ہوجائے اور لیسلی نورِس کافی حد تک اس میں کامیاب بھی رہے ہیں۔




سطر 355: سطر 355:
صد جو ئے دشت و مرغ و کہستان و باغ و راغ
صد جو ئے دشت و مرغ و کہستان و باغ و راغ


گفتند اے بسیط زمیں  با توسازگار
گفتند اے بسیط زمیں  با توسازگار


ما را کہ راہ از تنک آبی نبردہ ایم
ما را کہ راہ از تنک آبی نبردہ ایم
سطر 456: سطر 456:
اپنی منزل وہیں آسمانوں میں ہے
اپنی منزل وہیں آسمانوں میں ہے


گرد آلود ہیں، پاک کر دے ہمیں
گرد آلود ہیں ، پاک کر دے ہمیں


آ ! ہم آغوشِ افلاک کر دے ہمیں
آ ! ہم آغوشِ افلاک کر دے ہمیں
براہ کرم اس بات کا خیال رکھیں کہ نعت کائنات میں آپ کی جانب سے کی جانے والی تمام ترمیموں میں دیگر صارفین بھی حذف و اضافہ کر سکتے ہیں۔ اگر آپ اپنی تحریر کے ساتھ اس قسم کے سلوک کے روادار نہیں تو براہ کرم اسے یہاں شائع نہ کریں۔
نیز اس تحریر کو شائع کرتے وقت آپ ہم سے یہ وعدہ بھی کر رہے ہیں کہ اسے آپ نے خود لکھا ہے یا اسے دائرہ عام یا کسی آزاد ماخذ سے یہاں نقل کر رہے ہیں (تفصیلات کے لیے نعت کائنات:حقوق تصانیف ملاحظہ فرمائیں)۔ براہ کرم اجازت کے بغیر کسی کاپی رائٹ شدہ مواد کو یہاں شائع نہ کریں۔
منسوخ معاونت برائے ترمیم (نئی ونڈو میں کھولیں)