گریہ مرا وضو ہے حضوری نماز ہے ۔ شاہد ماکلی

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 16:31، 29 اکتوبر 2017ء از Admin (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} زمرہ: ادبی نعتیں شاعر : شاہد ماکلی === {{نعت }} === گریہ مرا وُضو ہے ، حضوری نماز ہے اب...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search

شاعر : شاہد ماکلی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

گریہ مرا وُضو ہے ، حضوری نماز ہے اب میں ہوں اور تصور۔ شہر۔ حجاز ہے

باطن میں لو ہے ایک سراج۔ منیر کی پتھر سا دل ا۔سی کی تپش سے گداز ہے

بگڑے ہوئے اُمور سنور جائیں گے مرے اک دست۔ مہربان مرا کارساز ہے

وابستگی حریصُ علیکم سے ہے مری باطن میں اور طرح کا اک حرص و آز ہے

اللہ مجھ کو عشق میں ثابت قدم رکھے اس راہ میں ہزار نشیب و فراز ہے