کھلاؤں مسکیں کو کھانا، سلام عام کروں ۔ ضیاء الدین نعیم

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 09:02، 15 دسمبر 2017ء از 139.59.225.84 (تبادلۂ خیال) (نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} شاعر: ضیاء الدین نعیم ==== {{نعت}} ==== کھلاؤں مسکیں کو کھانا، سلام دعا کروں نبی جوکرتے ر...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر: ضیاء الدین نعیم

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

کھلاؤں مسکیں کو کھانا، سلام دعا کروں

نبی جوکرتے رہے ہیں وہی میں کام کروں


نبی کی پیروی میں ہے رب کی خوشنودی

نبی کی پیروی ہی میں سحر کوشام کروں


درشت لہجہ ، نہیں ہے حضور کی سنت

میں نرم لہجے میں ہرایک سے کلام کروں


کروں فروخت جو ناقص کوئی میں چیز اپنی

بن اس کا نقص بتائے،کھرے نہ دام کروں


ذخیرہ کرناہے اشیائے صرف کابھی گناہ

میں اپنے آپ پہ اس فعل کوحرام کروں


بس ایک جیسارہوں،دونہ ہوں مرے چہرے

غریب امیر کایکساں میں احترام کروں


خطا پہ ٹوکوں کسی کونہ میں سرمحفل

ضروری ہو بھی توتنہائی میں یہ کام کروں


کرے جو دوررسول خدا کے راستے سے

ہرایسے رزق کومیں دور سے سلام کروں


نہیں ہے ہم میں سے،لت ہے جسے ملاوٹ کی

نبی کاقول یہ میں،مومنوں میں عام کروں


چنوں میں دین کی بنیاد پر،شریک حیات

تصور اس کونہ پھراپنا میں غلام کروں


ہوجاہلوں سے بس اعراض ہی مرا شیوہ

الجھ کے ان سے نہ میں زندگی حرام کروں


نہ مجھ سے طیش میں بھی عدل ہونظرانداز

بلند سچ کاہی حال میں،میں نام کروں


خدا سے جوڑا ، مجھے آشنائے دین کیا

درود کانہ میں کیوں ان پہ التزام کروں


فلاح کی ہے یہی اور بس یہی صورت

نعیم،ان کی اطاعت میں گام گام کروں


نعت رنگ ۔ شمارہ نمبر 27