"کوئی گفتگو ہو لب پر، تیرا نام آ گیا ہے ۔ ادیب رائے پوری" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
(نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} شاعر: ادیب رائے پوری ==== {{نعت}} ==== کوئی گفتگو ہو لب پر، تیرا نام آ گیا ہے تیری مدح کرت...)
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
سطر 1: سطر 1:
{{بسم اللہ}}
{{بسم اللہ}}
 
[[زمرہ: ادبی نعتیں ]]
شاعر: [[ادیب رائے پوری]]
شاعر: [[ادیب رائے پوری]]



حالیہ نسخہ بمطابق 03:35، 11 اکتوبر 2017ء

شاعر: ادیب رائے پوری

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

کوئی گفتگو ہو لب پر، تیرا نام آ گیا ہے

تیری مدح کرتے کرتے، یہ مقام آ گیا ہے


درِمصطفٰے کا منظر، مری چشم تر کے اندر

کبھی صبح آ گیا ہے، کبھی شام آیا گیا ہے


یہ طلب تھی انبیاء کی رخِ مصطفٰے کو دیکھیں

یہ نماز کا وسیلہ، انہیں کام آ گیا ہے


جو سخی ہیں شہر بھر کے وہ گدا ہیں ان کے در کے

کہ کرم کا ان کے ہاتھوں میں نظام آگیا ہے


دو جہاں کی نعمتوں سے تِرے در سے جو بھی مانگا

مِری دامن طلب میں وہ تمام آ گیا ہے


جسے پی کے شیخ سعدی بَلَغَ العُلیٰ پکارے

مرے دستِ ناتواں میں وہی جام آ گیا ہے


مرا قلب وہ حرا ہے جہاں وحیِ نعت اتری

یہ صحیفہِ مَحبّت مرے نام آگیا ہے


وہ ادؔیب جس نے محشر میں بپا کیا ہے محشر

وہ کہیں گے آؤ دیکھو یہ غلام آ گیا ہے