کوئی سلیقہ ہے آرزو کا نہ بندگی کا ۔ خالد محمود خالد

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر : خالد محمود خالد

نعت رسول اللہ صل اللہ علیہ و سلم

کوئی سلیقہ ہے آرزو کا نہ بندگی میری بندگی ہے

یہ سب تُمہارا کرم ہے آقاﷺ کہ بات اب تک بنی ہوئی ہے


عطا کیا مجھ کو دردِ اُلفت کہاں تھی یہ پُر خطا کی قِسمت

میں اس کرم کے کہاں تھا قابل حضورﷺ کی بندہ پروری ہے


عمل کی میرے اساس کیا ہے بجز ندامت کے پاس کیا ہے

رہے سلامت بس اُن کی نسبت مرا تو بس آسرا یہی ہے


اُنہی کے دَر سے خُدا مِلا ہے انہی سے اُس کا پتہ چلا ہے

وہ آئینہ جو خُدا نُما ہے جمالِ حسنِ حضور ہی ہے


تجلّیوں کے کفیل تُم ہو مرادِ قلبِ خلیل تُم ہو

خُدا کی روشن دلیل تُم ہو یہ سب تمہاری ہی روشنی ہے


بشیر کہیے نزیر کہیے اُنہیں سراجِ مُنیر کہیے

جو سر بسر ہے کلام ربّی وہ میرے آقاﷺ کی زندگی ہے


یہی ہے خالد اساس رحمت یہی ہے خالد بنائے رحمت

نبیﷺ کا عرفان زندگی ہے نبیﷺ کا عرفان بندگی ہے

نعت خوانوں میں کلام کی پذیرائی

| قاری خورشید احمد کی آواز میں



مزید دیکھیے

خالد محمود خالد