آپ «کلام رضا میں علمی مصطلحات کی ضیا باریاں۔ڈاکٹر محمد حسین مشاہد رضوی» میں ترمیم کر رہے ہیں

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔

اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔

تازہ ترین نسخہ آپ کی تحریر
سطر 33: سطر 33:
ہوسکتا ہے بعض حضرات یہاں معترض ہواٹھیںکہ نعت جیسی صنف میں ان علمی اصطلاحات کا لانا کیا معنی ؟ تو اس ضمن میں عرض ہے کہ[[ امام احمدرضا]] کے دورکا یہ مزاج تھا کہ شعرا اپنے اشعار میں جذبات وخیا لات کی ترجمانی کے ساتھ ساتھ زبان و بیان کے تجربے اور علمی اصطلاحات کو جگہ دیتے تھے اور اس عہد میں ایسے اشعار کو بہ آسانی سمجھنے والے لوگ بھی تھے جو کہ فی زمانہ مفقود ہیں۔ آج [[مرزا سودا | سوداؔ]] ، [[ابراہیم ذوق | ذوق]] ؔاور [[ مومن خان مومن | مومنؔ]] کے قصائد، [[عزیزؔ لکھنوی]] کے مناقب، [[محسن کاکوروی | حضرت محسنؔ کاکوروی ]] کے نعتیہ قصیدے اور ان کی تشابیب ، اور[[مرزا دبیر | دبیرؔ]] کے مراثی اور ان میں پائی جانے والی تلمیحات اور مذہبی روایات آج ہمارے لیے معمہ اور چیستاں بن کر رہ گئی ہیں ، جاننا چاہیے کہ اس کا سبب محض ہمارا سطحی نظامِ تعلیم ہے ۔اس لیے ایسے افکارِ عالیہ اور اصطلاحاتِ علمیہ سے سجے سنورے اشعار کو فہم نہ کر پانے کی بنیاد پر ایسا اعتراض کرنا کہ ان کو اشعار میں نظم کرنے کی کیاضرورت تھی ادبِ عالیہ کے گراں قدر جوہر پاروں سے صرفِ نظر اور اپنی علمی بے مایگی پر پردہ ڈالنے کی سعیِ نامشکور ہے ۔  
ہوسکتا ہے بعض حضرات یہاں معترض ہواٹھیںکہ نعت جیسی صنف میں ان علمی اصطلاحات کا لانا کیا معنی ؟ تو اس ضمن میں عرض ہے کہ[[ امام احمدرضا]] کے دورکا یہ مزاج تھا کہ شعرا اپنے اشعار میں جذبات وخیا لات کی ترجمانی کے ساتھ ساتھ زبان و بیان کے تجربے اور علمی اصطلاحات کو جگہ دیتے تھے اور اس عہد میں ایسے اشعار کو بہ آسانی سمجھنے والے لوگ بھی تھے جو کہ فی زمانہ مفقود ہیں۔ آج [[مرزا سودا | سوداؔ]] ، [[ابراہیم ذوق | ذوق]] ؔاور [[ مومن خان مومن | مومنؔ]] کے قصائد، [[عزیزؔ لکھنوی]] کے مناقب، [[محسن کاکوروی | حضرت محسنؔ کاکوروی ]] کے نعتیہ قصیدے اور ان کی تشابیب ، اور[[مرزا دبیر | دبیرؔ]] کے مراثی اور ان میں پائی جانے والی تلمیحات اور مذہبی روایات آج ہمارے لیے معمہ اور چیستاں بن کر رہ گئی ہیں ، جاننا چاہیے کہ اس کا سبب محض ہمارا سطحی نظامِ تعلیم ہے ۔اس لیے ایسے افکارِ عالیہ اور اصطلاحاتِ علمیہ سے سجے سنورے اشعار کو فہم نہ کر پانے کی بنیاد پر ایسا اعتراض کرنا کہ ان کو اشعار میں نظم کرنے کی کیاضرورت تھی ادبِ عالیہ کے گراں قدر جوہر پاروں سے صرفِ نظر اور اپنی علمی بے مایگی پر پردہ ڈالنے کی سعیِ نامشکور ہے ۔  


دراصل [[امام احمد رضا بریلوی]] نے اپنے کلام کے حوالے سے دنیا بھر کے علوم و فنون کا فن کارانہ اور عالمانہ استعمال کرتے ہوئے نعتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم اس لیے قلم بند فرمائی ہے کہ آپ نے اپنی [[نعت گوئی ]]سے علوم و فنون کو بھی نعتِ سرکار صلی اللہ علیہ وسلم میں مصروف کردیا ہے ۔ مضمون آفرینی اور خیال آفرینی کاجو نت نئے اور جدت و ندرت سے مملو اظہاریہ آپ کے کلام میں ملتا ہے وہ باوجود تلاش و تفحص دیگر شعر اکے یہاں کم نظر آتا ہے یہ امر امام احمد رضا جیسے عاشقِ صادق کا امتیازی وصفِ خاص ہے ۔  
دراصل [[امام احمدرضا بریلوی]] نے اپنے کلام کے حوالے سے دنیا بھر کے علوم و فنون کا فن کارانہ اور عالمانہ استعمال کرتے ہوئے نعتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم اس لیے قلم بند فرمائی ہے کہ آپ نے اپنی [[نعت گوئی ]]سے علوم و فنون کو بھی نعتِ سرکار صلی اللہ علیہ وسلم میں مصروف کردیا ہے ۔ مضمون آفرینی اور خیال آفرینی کاجو نت نئے اور جدت و ندرت سے مملو اظہاریہ آپ کے کلام میں ملتا ہے وہ باوجود تلاش و تفحص دیگر شعر اکے یہاں کم نظر آتا ہے یہ امر امام احمد رضا جیسے عاشقِ صادق کا امتیازی وصفِ خاص ہے ۔  


[[امام احمد رضا بریلوی ]] کی شاعری کا مقصد محبوبِ کردگار صلی اللہ علیہ وسلم کی تعریف وتوصیف اور آقا صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں نازیبا کلمات ادا کرنے والوں کی مذمت اور تردید کرنا ہے ، چناں چہ ارشادِ عالی ہے کہ    ؎
[[امام احمدرضا]] کی شاعری کا مقصد محبوبِ کردگار صلی اللہ علیہ وسلم کی تعریف وتوصیف اور آقا صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں نازیبا کلمات ادا کرنے والوں کی مذمت اور تردید کرنا ہے ، چناں چہ ارشادِ عالی ہے کہ    ؎


زمین وزماں تمہارے لیے مکین و مکاں تمہارے لیے
زمین وزماں تمہارے لیے مکین و مکاں تمہارے لیے
براہ کرم اس بات کا خیال رکھیں کہ نعت کائنات میں آپ کی جانب سے کی جانے والی تمام ترمیموں میں دیگر صارفین بھی حذف و اضافہ کر سکتے ہیں۔ اگر آپ اپنی تحریر کے ساتھ اس قسم کے سلوک کے روادار نہیں تو براہ کرم اسے یہاں شائع نہ کریں۔
نیز اس تحریر کو شائع کرتے وقت آپ ہم سے یہ وعدہ بھی کر رہے ہیں کہ اسے آپ نے خود لکھا ہے یا اسے دائرہ عام یا کسی آزاد ماخذ سے یہاں نقل کر رہے ہیں (تفصیلات کے لیے نعت کائنات:حقوق تصانیف ملاحظہ فرمائیں)۔ براہ کرم اجازت کے بغیر کسی کاپی رائٹ شدہ مواد کو یہاں شائع نہ کریں۔
منسوخ معاونت برائے ترمیم (نئی ونڈو میں کھولیں)

اِس صفحہ پر مستعمل سانچہ حسب ذیل ہے: