آپ «کلام اقبال میں نعتیہ عناصر» میں ترمیم کر رہے ہیں

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔

اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔

تازہ ترین نسخہ آپ کی تحریر
سطر 572: سطر 572:
خونِ دل و جگر سے ہے میری نوا کی پرورش
خونِ دل و جگر سے ہے میری نوا کی پرورش


ہے رگِ ساز میں رواں صاحبِ ساز کا لہو! <ref> کلیاتِ اقبال، اردو،( بالِ جبریل)، سروسز کلب، ۱۹۹۵ء، ص ۱۱۲؍۴۰۳ </ref>
ہے رگِ ساز میں رواں صاحبِ ساز کا لہو! <ref> </ref>


[[ڈاکٹر علامہ محمد اقبال | اقبال ]] نے اس نظم کے اکثر اشعار فلسطین میں لکھے تھے اورغیر منقسم ہندوستان کی بنسبت فلسطین چوں کہ مدینہ منورہ سے زیادہ قریب تھا اس لیے ان کے دل میں [[مدینہ منورہ]] کی حاضری کا ذوق و شوق انتہائی درجہ بڑھ گیا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ اس نظم کے ابتدائی اشعار پر عرب کے جاہلی عہد کے شعراء کے سبعہ معلقہ قصائد اور [[شرف الدین بو صیری]] رحمۃ اللہ علیہ کے قصیدہء میمیہ کا اثر ہے۔ جاہلی شعراء کے قصائد کی تشبیب میں ان کی محبوبہ کی یاد کا احوال رقم ہوتا تھا اسی کی مناسبت سے بوصیری رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے قصیدے میں موضع ذی سلم اور وادیء کاظِمَہ اور پہاڑی سلسلے اضَمْ کا ذکر کیا تھا۔ [[ڈاکٹر علامہ محمد اقبال | اقبال ]] نے بھی کوہِ اَضَم اور ریگِ نواحِ کاظِمَہ کا ذکر کیا ہے۔  
[[ڈاکٹر علامہ محمد اقبال | اقبال ]] نے اس نظم کے اکثر اشعار فلسطین میں لکھے تھے اورغیر منقسم ہندوستان کی بنسبت فلسطین چوں کہ مدینہ منورہ سے زیادہ قریب تھا اس لیے ان کے دل میں [[مدینہ منورہ]] کی حاضری کا ذوق و شوق انتہائی درجہ بڑھ گیا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ اس نظم کے ابتدائی اشعار پر عرب کے جاہلی عہد کے شعراء کے سبعہ معلقہ قصائد اور [[شرف الدین بو صیری]] رحمۃ اللہ علیہ کے قصیدہء میمیہ کا اثر ہے۔ جاہلی شعراء کے قصائد کی تشبیب میں ان کی محبوبہ کی یاد کا احوال رقم ہوتا تھا اسی کی مناسبت سے بوصیری رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے قصیدے میں موضع ذی سلم اور وادیء کاظِمَہ اور پہاڑی سلسلے اضَمْ کا ذکر کیا تھا۔ [[ڈاکٹر علامہ محمد اقبال | اقبال ]] نے بھی کوہِ اَضَم اور ریگِ نواحِ کاظِمَہ کا ذکر کیا ہے۔  
سطر 583: سطر 583:
گرد سے پاک ہے ہوا‘ برگِ نخیل دھل گئے  
گرد سے پاک ہے ہوا‘ برگِ نخیل دھل گئے  


ریگِ نواحِ کاظِمَہ نرم ہے مثلِ پرنیاں!  <ref> ایضاً ص ۱۱۱؍۴۰۳ </ref>
ریگِ نواحِ کاظِمَہ نرم ہے مثلِ پرنیاں!  <ref> ایضاً ص ۱۱۱؍۴۰۳ ۳۶۔پروفیسر یوسف سلیم چشتی، شرح بالِ جبریل‘عشرت پبلسنگ ہاؤس، غزنی سٹریٹ ، لاہور، س۔ن۔ ص۵۵۲ ۳۷۔اسرارِ خودی ، ص 29/245 </ref>




براہ کرم اس بات کا خیال رکھیں کہ نعت کائنات میں آپ کی جانب سے کی جانے والی تمام ترمیموں میں دیگر صارفین بھی حذف و اضافہ کر سکتے ہیں۔ اگر آپ اپنی تحریر کے ساتھ اس قسم کے سلوک کے روادار نہیں تو براہ کرم اسے یہاں شائع نہ کریں۔
نیز اس تحریر کو شائع کرتے وقت آپ ہم سے یہ وعدہ بھی کر رہے ہیں کہ اسے آپ نے خود لکھا ہے یا اسے دائرہ عام یا کسی آزاد ماخذ سے یہاں نقل کر رہے ہیں (تفصیلات کے لیے نعت کائنات:حقوق تصانیف ملاحظہ فرمائیں)۔ براہ کرم اجازت کے بغیر کسی کاپی رائٹ شدہ مواد کو یہاں شائع نہ کریں۔
منسوخ معاونت برائے ترمیم (نئی ونڈو میں کھولیں)