"کروں میں شکر ادا کیسے اس عطا کے لئے" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
(ایک دوسرے صارف کا ایک درمیانی نسخہ نہیں دکھایا گیا)
سطر 1: سطر 1:
[[ملف:Alam Nizami.png|300px|alt="عالم نظامی"|link=عالم نظامی ]]
[[ملف:Alam Nizami.png|300px|alt="عالم نظامی"|link=عالم نظامی ]]
شاعر: [[عالم نظامی]]
شاعر: [[عالم نظامی]]


سطر 31: سطر 32:


تڑپ رہی تھی جب انسانیت قضا کے لئے  
تڑپ رہی تھی جب انسانیت قضا کے لئے  


عقیدتوں کے یہ آنسو ہیں قیمتی عالم  
عقیدتوں کے یہ آنسو ہیں قیمتی عالم  


بچاکے رکھئے انہیں نذر مصطفیٰ کے لئے
بچاکے رکھئے انہیں نذر مصطفیٰ کے لئے

حالیہ نسخہ بمطابق 15:03، 26 مئی 2023ء

"عالم نظامی"

شاعر: عالم نظامی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

کروں میں شکر ادا کیسے اس عطا کے لئے

چنا ہے رب نے مجھے ذکر مصطفیٰ کے لئے


نہ زاہدوں کے لئے ہے نہ پارسا کے لئے

بنی ہے خلد غلامان مصطفیٰ کے لئے


حضور مدح سرائی کی لاج رہ جائے

اٹھا رہا ہوں قلم آپ کی ثنا کے لئے


طلب سے پہلے ہی آقا نے بھر دیا دامن

ابھی تو ہاتھ اٹھائے تھے التجا کے لئے


نہ لے سکا کف پائے رسول کا بوسہ

ملال عرش کو ہے ان کے نقش پا کے لئے


نبی کی ذات مقدس نے زندگی بخشی

تڑپ رہی تھی جب انسانیت قضا کے لئے


عقیدتوں کے یہ آنسو ہیں قیمتی عالم

بچاکے رکھئے انہیں نذر مصطفیٰ کے لئے