"کتنا بڑا ہے مجھ پہ یہ احسان مصطفے ۔ اعظم چشتی" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
سطر 38: سطر 38:
اعظم کبھی مجھے بھی تو بلوائیں گے حضور
اعظم کبھی مجھے بھی تو بلوائیں گے حضور


اک سن بنوں گا میں بھی مہمانِ مصطفے
اک دن بنوں گا میں بھی تو مہمانِ مصطفٰے

حالیہ نسخہ بمطابق 10:23، 7 ستمبر 2017ء


شاعر: اعظم چشتی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

کتنا بڑا ہے مجھ پہ یہ احسانِ مصطفٰے

کہتے ہیں لوگ مجھ کو ثنا خوانِ مصطفےٰ


جبریل سے مجھے بھی ہے نسبت قریب کی

وہ بھی ہے اور میں بھی ہوں دربانِ مصطفےٰ


بخشش نثار ہونے کو آئی ہزار بار

دیکھا جو مجھ پہ سایہ دامانِ مصطفےٰ


دوزخ میں جائے گا نہ کوئی اُمتی مرا

اللہ سے ہوا ہے یہ پیمانِ مصطفےٰ


اک ایک کرکے بند ہوئے سارے مے کدے

اس شان سے کھلا ہے خمستانِ مصطفےٰ


یا رب مجھے بھی دیدہ حسّان کر عطا

حاصل ہو اس گدا کو بھی عرفانِ مصطفےٰ


اعظم کبھی مجھے بھی تو بلوائیں گے حضور

اک دن بنوں گا میں بھی تو مہمانِ مصطفٰے