کب بگڑی بناو گے، کب در پہ بلاو گے ۔ ریاض سہروردی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر : ریاض الدین سہروردی

نعت رسول اللہ صل اعلی علیہ و سلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

کب بگڑی بناو گے، کب در پہ بلاو گے

امید ہے عاصی کو سرکار نبھاو گے


سیراب کب کروگے کب یہ تشنہ جگر میرا

کب اپنی محبت کا اک جام پلاو گے


کب آئے گا وہ لمحہ، کب آئے گی وہ ساعت

اک بار کبھی آقا جب خواب میں آوگے


چھوٹا سا ہے منہ میرا، پر بات بڑی سی ہے

کیا آپ میرے دل کی بستی بھی بساو گے


اٹھ جائیں گے سب پردے دیدارِ خدا ہوگا

والیل کی زلفوں کو جب رخ سے ہٹاو گے


جس چہرہ انور پر رہتی نظر رب کی

کب ایک جھلک اس کی عاصی کو دکھاو گے


آو کہ سنیں نعتیں ہم رحمت عالم کی

احساس کرم ہوگا تسکین سی پاو گے


امید ہے مجھ جیسے عاصی کو سرِ محشر

دامن میں شفاعت کے سرکار چھپاو گے


پروانہ صفت اس پہ ہوجائے گا دل قربان

جب اس میں شمع اپنی الفت کی جلاو گے


ہو جائے گا صاف اپنا دامن یہ گناہوں سے

آنکھوں سے ندامت کے جب اشک بہاو گے


اے کاش ریاض آئے مژدہ یہ مدینے سے

سرکار بلاتے ہیں، تم نعت سناو گے


نعت خوانوں میں کلام کی پذیرائی[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

| محمد فصیح الدین سہروردی کی آواز میں


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

ریاض الدین سہروردی