کبیر داس

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 05:08، 15 جنوری 2017ء از ارم نقوی (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ: ملف:Kabeer.jpg کبیر داس ( 1440-1518 )آج سے تریبا 600 سال قبل سرزمینِ ہند کی کاشی نگری کے لہرتارا سروور(ندی)...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


Kabeer.jpg

کبیر داس ( 1440-1518 )آج سے تریبا 600 سال قبل سرزمینِ ہند کی کاشی نگری کے لہرتارا سروور(ندی) کے کنارے بستی میں ایک غریب جولاہے کے گھر پیدا ہوئے۔ بچّہ بہت ہی ۔خوبصورت اور موہنی صورت والا تھا ۔لوگ انھیں خدا کا دیا ہوا تحفہ مانتے تھے ۔اور ان سےمحبت کرتے تھے ۔اسی وجہ سے ان کا نام کبیر رکھا گیا ۔وہ بہت ذہین تھے اور بہت سی نیک فطرت ۔جب وہ جوان ہوا تو ایک سوامی رامانند نے اس کی خوبیوں کو جان کر انھیں اپنا شاگرد مان لیا اور پھر آخری وقت میں اپنے ادھورے کاموں کو پورا کرنے کے لۓ انہیں اپنا جانشین قرار دیا ۔اور اپنی گدّی انھیں سےسونپی ۔تب سے ہی ان کے نام کے آگے داس لفظ جڑ گیا ۔اور اب وہ سنت کبیر داس کے لقب سے مشہورہو گۓ ۔ انھوں نے ہندو اور مسلمان دونوں پر طنز کیا ہے ۔ ان کی کمیوں اور خامیوں پر نظر ثانی کرتے رہے ۔لہذا ہندو اور مسلمان سبھی ان سے عقیدت رکھتے تھے ۔


نعتیہ قطعہ

عدد نکالو ہر چیز سے چوگن کرلو وائے

دو ملا کے پچگن کرلو بیس کا بھا گ لگائے

باقی بچے کے نو گن کرلو دو اس میں دو اورملائے

کہت کبیر سنو بھئی سادھو نام محمد( ص) آئے



وفات

بھگت کبیر نے تقریبا ساٹھ سال عمر پائی اور 1518 میں وفات پائی ۔ ایک روایت مشہور ہے کہ جب ان کا انتقال ہو گیا تو انکے مرنے کے بعد ہندوؤں اور مسلمانوں میں جھگڑا شروع ہوا ۔

قرب و جوار کے مہذّب لوگوں نے آپس میں یہ فیصلہ کیا کہ کیوں نہ لاش کے کاٹ کے دو ٹکڑے کۓ جائيں اور آدھا حصّہ دفنا دیا اور آدھا جلا دیا جاۓ ۔مشورے کے بعد لوگوں نے جب

چادر ہٹا کر دیکھا تو وہاں پر پھولوں کے دو جصّۓ تھے ۔ایک جصّہ کو دفنا دیا گیا اور ایک حصّہ کو جلا دیا گیا ۔