آپ «چندر بھان خیال ؔ کی طویل نظم ’’لولاک‘‘ کے حوالے سے - شارق عدیل» میں ترمیم کر رہے ہیں

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔

اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔

تازہ ترین نسخہ آپ کی تحریر
سطر 1: سطر 1:
[[ملف: Dabastan_e_naat.jpg | دبستان نعت ۔ شمارہ نمبر 2]]
[[ملف: Dabastan_e_naat.jpg ]]


{{ ٹکر 1 }}
{{ ٹکر 1 }}


مضمون نگار: [[شارق عدیل]]
[[شارق عدیل]]


مطبوعہ: [[ دبستان نعت ۔ شمارہ نمبر 2]]
=== چندر بھان خیالؔ  کی طویل نظم "لولاک" کے حوالے سے ===


=== چندر بھان خیالؔ  کی طویل نظم "لولاک" کے حوالے سے ===


چندربھان خیال اردو دنیا میں اپنی انفرادی سوچوں کے سبب خاصی وقعت رکھتے ہیں۔ چونکہ نظم کے حوالے سے ان کے دو شعری مجموعات منظرعام پر آکر ناقدین کو ہیئت اور موضوعات کے نئے جہانوں سے روبرو ہونے کے مواقع فراہم کرارہے ہیں۔ ایسا میں اس لیے کہہ رہا ہوں کہ مذکورہ مجموعات کے تعلق سے میں ثقہ ناقدین شعر و ادب کی آراء کا مطالعہ کرچکا ہوں۔حالانکہ یہ دونوں مجموعات میری نظروں سے گزرے نہیں ہیں، لیکن ان کے ناموں میں جو شعری کشش ہے اس سے یہ اندازہ ضرور لگایا جاسکتا ہے کہ چندبھان خیال اپنی نظمیہ شاعری کے لب و لہجے کے تعلق سے دوسرے شعراء سے ایک دم مختلف ہیں، تبھی تو اردو زبان و ادب کے صاحب فخر ناقدین ان کے دونوں مجموعوں ’’شعلوں کا شجر‘‘ ’’گمشدہ آدمی کا انتظار‘‘ کے حوالے سے یوں اظہار خیال کرتے ہیں کہ اردو کا ہر قاری چندربھان خیال کے نظمیہ راستوں میں سفر کرنے کا طالب نظر آتا ہے۔
چندربھان خیال اردو دنیا میں اپنی انفرادی سوچوں کے سبب خاصی وقعت رکھتے ہیں۔ چونکہ نظم کے حوالے سے ان کے دو شعری مجموعات منظرعام پر آکر ناقدین کو ہیئت اور موضوعات کے نئے جہانوں سے روبرو ہونے کے مواقع فراہم کرارہے ہیں۔ ایسا میں اس لیے کہہ رہا ہوں کہ مذکورہ مجموعات کے تعلق سے میں ثقہ ناقدین شعر و ادب کی آراء کا مطالعہ کرچکا ہوں۔حالانکہ یہ دونوں مجموعات میری نظروں سے گزرے نہیں ہیں، لیکن ان کے ناموں میں جو شعری کشش ہے اس سے یہ اندازہ ضرور لگایا جاسکتا ہے کہ چندبھان خیال اپنی نظمیہ شاعری کے لب و لہجے کے تعلق سے دوسرے شعراء سے ایک دم مختلف ہیں، تبھی تو اردو زبان و ادب کے صاحب فخر ناقدین ان کے دونوں مجموعوں ’’شعلوں کا شجر‘‘ ’’گمشدہ آدمی کا انتظار‘‘ کے حوالے سے یوں اظہار خیال کرتے ہیں کہ اردو کا ہر قاری چندربھان خیال کے نظمیہ راستوں میں سفر کرنے کا طالب نظر آتا ہے۔
براہ کرم اس بات کا خیال رکھیں کہ نعت کائنات میں آپ کی جانب سے کی جانے والی تمام ترمیموں میں دیگر صارفین بھی حذف و اضافہ کر سکتے ہیں۔ اگر آپ اپنی تحریر کے ساتھ اس قسم کے سلوک کے روادار نہیں تو براہ کرم اسے یہاں شائع نہ کریں۔
نیز اس تحریر کو شائع کرتے وقت آپ ہم سے یہ وعدہ بھی کر رہے ہیں کہ اسے آپ نے خود لکھا ہے یا اسے دائرہ عام یا کسی آزاد ماخذ سے یہاں نقل کر رہے ہیں (تفصیلات کے لیے نعت کائنات:حقوق تصانیف ملاحظہ فرمائیں)۔ براہ کرم اجازت کے بغیر کسی کاپی رائٹ شدہ مواد کو یہاں شائع نہ کریں۔
منسوخ معاونت برائے ترمیم (نئی ونڈو میں کھولیں)