پھر یاد جو آئی ہے، مدینے کو بلانے ۔ مولانا حسرت موہانی

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 06:15، 30 جون 2017ء از 39.55.173.38 (تبادلۂ خیال) (نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} شاعر: مولانا حسرت موہانی ==== {{نعت}} ==== پھر یاد جو آئی ہے، مدینے کو بلانے کیا یاد کیا پ...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر: مولانا حسرت موہانی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

پھر یاد جو آئی ہے، مدینے کو بلانے

کیا یاد کیا پھر مجھے شاہ دو سراﷺ نے


ایسا ہے تو پھر فکر ہے کیوں زاد سفر کی

کیا غیب کے کھل جائیں گے مجھ پر، نہ خزانے


میں غلبئہ اعداد سے ڈرا ہوں ، نہ ڈروں گا

یہ حوصلہ بخشا ہے مجھے شیر خدا نے


تھا شب کو جو میں حاضر دربار محمدﷺ

چھوڑا ہے اثر دل پہ عجب اس کی فضا نے


حسرت مجھے اس جاں جہاںﷺ سے ہے تعلق

سمجھے کہ نہ سمجھے کوئی، جانے کہ جانے کوئی