پھر در مصطفی کی یاد آئی ۔ بہزاد لکھنوی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: بہزاد لکھنوی

نعت رسول اللہ صل اعلی علیہ و سلم

پھر در مصطفی کی یاد آئی

کعبہ مدعا کی یاد آئی


کھل گیا جس سے دائمی گل دل

اس صبا اس ہوا کی یاد آئی


جو تھا ورد زماں مواجہہ میں

اس درد وفا کی یاد آئی


ہے جو تزئین مسجد نبوی

پھر اسی نقش پا کی یاد آئی


جالیوں کی قریں جو مانگی تھی

اس مرادوں و دعا کی یاد آئی


دیکھ کر اپنا عالم مسرور

ان کے لطف و عطا کی یاد آئی


ہوگئی پھر جبین دل بیتاب

قبلتیں و قبا کی یاد آئی


بن گیا قلب منبع انوار

گنج نور و ضیا کی یاد آئی


پھر مچلنے لگا ہے دل بہزاد

خاتم الانبیاءﷺ کی یاد آئی


مزید دیکھیے

بہزاد لکھنوی