آپ «وحید ظفر قاسمی» میں ترمیم کر رہے ہیں

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔

اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔

تازہ ترین نسخہ آپ کی تحریر
سطر 1: سطر 1:


قاری وحید ظفر قاسمی پاکستان کے نامور قاری اور نعت خواں قاری وحید ظفر قاسمی کا تعلق دارالعلوم دیوبند کے مشہور عالم دین مولانا قاسم نانوتوی کے خانوادے سے ہے۔ ان کا پورا خاندان تلاوت کلام پاک کے حوالے سے معروف ہے اور ان کے والد قاری زاہر قاسمی اور چچا قاری شاکر قاسمی بھی پاکستان کے نامور قاریوں میں شمار ہوتے ہیں۔ قاری وحید ظفر قاسمی نے انتہائی کم عمری میں قرأت کے کئی عالمی مقابلوں میں حصہ لیا اور اعلیٰ اعزازات حاصل کیے۔  1972ء میں انھوں نے مشہور نعت ’’اللہ ہو اللہ ہو‘‘ پیش کرکے نعت خوانوں کی صف میں بھی اہم مقام حاصل کرلیا۔ 14 اگست 1984ء کو حکومت پاکستان نے انہیں صدارتی تمغہ برائے حسن کاردگی کا اعزاز عطا کیا۔ وہ کراچی میں قیام پذیر ہیں
=== روضہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضری ===


[[2013]] کو  ARY  ٹی وی کے 27 رمضان المبارک  کی نسبت سے ہونے والے ایک پروگرام میں [[قاری وحید ظفر]] نے اپنی نعت مبارکہ [[الصبح بدا من طلعتہ ]] کی برکتوں کے بارے بتاتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ اسی نعت مبارکہ کی وجہ سے انہیں  روضہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اندر حاضر ہو کر درود و سلام کا شرف حاصل ہوا ۔
[[2013]] کو  ARY  ٹی وی کے 27 رمضان المبارک  کی نسبت سے ہونے والے ایک پروگرام میں [[قاری وحید ظفر]] نے اپنی نعت مبارکہ [[الصبح بدا من طلعتہ ]] کی برکتوں کے بارے بتاتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ اسی نعت مبارکہ کی وجہ سے انہیں  روضہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اندر حاضر ہو کر درود و سلام کا شرف حاصل ہوا ۔
سطر 13: سطر 10:
اس کے علاوہ  "وصال یار کی لگائی ہوئی نعت مبارکہ "زہے مقدر حضور حق سے سلام آیا ۔۔۔۔" کو 75 لاکھ سے  سے زیادہ اور چوہدری محمد یعقوب کی لگائی ہوئی اس نعت مبارکہ کو 40 لاکھ سے بار دیکھا جا چکا ہے ۔ دیگر محبان وحید ظفر قاسمی کی لگائی ہوئی اس نعت کے ناظرین کا شمار علیحدہ سے ہے ۔ اسی طرح "فاصلوں کو تکلف ہے ہم سے اگر " 40 لاکھ ،  "کوئی  خلقت میں ان سے نہیں بڑا " کو 18 لاکھ اور حضور ایسا کوئی انتظام ہو جائے " کو 11 لاکھ بار سے زائد دیکھا اور سنا گیا ہے ۔  موخر الذکر نعت مبارکہ اگرچہ [[صبیح رحمانی ]] کی پہچان ہے لیکن قاری صاحب نے اس میں بھی اپنا رنگ خوب جمایا ہے ۔  
اس کے علاوہ  "وصال یار کی لگائی ہوئی نعت مبارکہ "زہے مقدر حضور حق سے سلام آیا ۔۔۔۔" کو 75 لاکھ سے  سے زیادہ اور چوہدری محمد یعقوب کی لگائی ہوئی اس نعت مبارکہ کو 40 لاکھ سے بار دیکھا جا چکا ہے ۔ دیگر محبان وحید ظفر قاسمی کی لگائی ہوئی اس نعت کے ناظرین کا شمار علیحدہ سے ہے ۔ اسی طرح "فاصلوں کو تکلف ہے ہم سے اگر " 40 لاکھ ،  "کوئی  خلقت میں ان سے نہیں بڑا " کو 18 لاکھ اور حضور ایسا کوئی انتظام ہو جائے " کو 11 لاکھ بار سے زائد دیکھا اور سنا گیا ہے ۔  موخر الذکر نعت مبارکہ اگرچہ [[صبیح رحمانی ]] کی پہچان ہے لیکن قاری صاحب نے اس میں بھی اپنا رنگ خوب جمایا ہے ۔  


فیس بک پر قاری وحید ظفر قاسمی کا  PAGE  موجود ہے اس کو 16 ہزار سے زائد لوگوں نے لائیک کیا ہوا ۔  یہ  PAGE  "قاری وحید ظفر قاسمی " کی آئی ڈی ہی سے چلایا جا رہا ہے ۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس PAGE پر  قاری صاحب کی نعتوں کی آڈیوز ، وڈیوز اور پکچرز کے بجائے  مساجد، آیات اور تہنیتی پیغاموں کی تصاویر سے مزین کیا گیا ہے ۔
فیس بک پر قاری وحید ظفر قاسمی کا  PAGE  موجود ہے اس کو 16 ہزار سے زائد لوگوں نے لائیک کیا ہوا ۔  یہ  PAGE  "قاری وحید ظفر قاسمی " کی آئی ڈی ہی سے چلایا جا رہا ہے ۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس PAGE پر  قاری صاحب کی نعتوں کی آڈیوز ، وڈیوز اور پکچرز کے بجائے  مساجد، آیات اور تہنیتی پیغاموں کی تصاویر سے مزین کیا گیا ہے ۔
 
=== قاری وحید ظفر قاسمی کی گوشہ نشینی ===
 
دیکھنے میں آیا ہے کہ شہرت و عزت ملتی ہے تو انسان کو اس کی ہوس بڑھ جاتی ہے ۔  سو لوگوں میں مشہور ہوتا ہے تو ہزاروں کی خواہش ہوتی ہے ۔ اور ہزاروں میں مقام بنا لے تو لاکھوں کی ۔ قاری صاحب کا  معاملہ اس کے  الٹ ہے ۔ قاری صاحب اگرچہ چنیدہ  محافل میں نظر آتے ہیں لیکن عام زندگی میں ان سے رابطہ اور ملاقات بہت مشکل ہے ۔ بہت قریبی دوست بھی ان سے آسانی سے رابطہ نہیں کر پاتے ۔ ان کی اس عادت سے  ایک قصہ یاد آرہا ہے سن لیجے ۔ ایک پیر صاحب کے دو بیٹے تھے ۔  دونوں بیٹے جب مسجد نماز پڑھنے کے لیے آتے  تو مریدن محبت و عقیدت سے دست بوسی کرتے ۔ چھوٹے بھائی کو محسوس ہوا کہ مریدین کی اس عادت سے اس کے تکبر سر اٹھا رہا ہے ۔ اس نے دوسرے بھائی سے ذکر کیا کہ مریدین کو ایسا کرنے سے منع کرنا چاہیے  تو اس نے کہا کہ مجھے تو یہ سب اچھا لگتا ہے ۔ چار و ناچار چھوٹے بھائی نے فرائض پڑ کر تیزی سے مسجد سے نکل جانے کی عادت بنا لی ۔ جب کہ بڑا بھائی تما م مریدوں سے مل کر آتا ۔  کچھ عرصہ بعد پیر صاحب کے کانوں میں مریدوں کی آوازیں پڑیں کہ پیر صاحب کا بڑا بیٹا تو بہت ملنسار ہے جبکہ چھوٹا بیٹا اتنا متکبر ہے کہ مریدین سے ہاتھ ملانا بھی گوارہ نہیں کرتا۔ جو شخص روضہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ سلم کے فیوض و برکات سمیٹ کر آیا ہو وہ ان میں غوطہ زن رہے کہ دنیا داری کرے ۔
براہ کرم اس بات کا خیال رکھیں کہ نعت کائنات میں آپ کی جانب سے کی جانے والی تمام ترمیموں میں دیگر صارفین بھی حذف و اضافہ کر سکتے ہیں۔ اگر آپ اپنی تحریر کے ساتھ اس قسم کے سلوک کے روادار نہیں تو براہ کرم اسے یہاں شائع نہ کریں۔
نیز اس تحریر کو شائع کرتے وقت آپ ہم سے یہ وعدہ بھی کر رہے ہیں کہ اسے آپ نے خود لکھا ہے یا اسے دائرہ عام یا کسی آزاد ماخذ سے یہاں نقل کر رہے ہیں (تفصیلات کے لیے نعت کائنات:حقوق تصانیف ملاحظہ فرمائیں)۔ براہ کرم اجازت کے بغیر کسی کاپی رائٹ شدہ مواد کو یہاں شائع نہ کریں۔
منسوخ معاونت برائے ترمیم (نئی ونڈو میں کھولیں)